جے یوآئی خیبرپختونخوانے امیدواروں کااعلان کردیا

این اے 24 ،25، 27سے فضل الرحمن اور این اے 12سے اشفاق اللہ خان امیدوار ہونگے

فوٹو : فائل

جمعیت علمائے اسلام (ف) خیبرپختونخوانے عام انتخابات کیلیے قومی اورصوبائی اسمبلی کے حلقوں کیلئے امیدواروں کااعلان کردیاہے۔

جس میںقومی اسمبلی کے صوبہ اورقبائلی علاقہ جات کے47 میںسے 45 اورصوبائی اسمبلی کے 99 میںسے 96 حلقوں پر امیدوار میدان میں اتارے جارہے ہیںجن میںجے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن ڈیرہ اسماعیل خان،ٹانک اور لکی مروت سے تین قومی اسمبلی کے حلقوں جبکہ ان کے بھائی مولانا لطف الرحمٰن ڈیرہ اسماعیل خان سے دو صوبائی حلقوں پر الیکشن میں حصہ لیں گے،اکرم خان درانی اورانعام اللہ خان کوصوبائی کیساتھ قومی اسمبلی کے ٹکٹ بھی دیئے گئے ہیں۔

جس کیساتھ واضح کیا گیاہے کہ دیگرجماعتوں کیساتھ ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں کسی بھی امیدوارسے ٹکٹ واپس لیاجاسکتا ہے اورکوئی بھی امیدوار جسے ٹکٹ جاری نہ کیاگیا ہو یا دے کر واپس لے لیاجائے اگراس نے اخباری بیانات دیئے،ڈسپلن کی خلاف ورزی کی یا پارٹی کے امیدوار کیخلاف الیکشن میں حصہ لیاتواس کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کردی جائے گی ۔

جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر شیخ امان اللہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر مولانا عطاء الرحمٰن نے ٹکٹوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 5 نوشہرہ اور این اے 40 فاٹا پر ٹکٹ جاری کرنے کے سلسلے میں مشاورت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ دیگر میں پشاو رسے این اے ون پر حاجی شاہنواز ،این اے ٹو مولانا سعید جان،این اے تھری حاجی غلام علی ،این اے 4 مفتی سید قمر ،این اے 6 مولانا انوارالحق،این اے 7 مفتی عبداللہ شاہ،این اے 8 مولانا شیخ محمد ادریس،این اے 9 مولانا شجا ع الملک،این اے 10 مولانا محمد قاسم،این اے 11 مولانا امداد اللہ،این اے 12 اشفاق اللہ خان،این اے 13 مولانا عطاء الحق درویش،این اے 14 سیٹھ گوہر ،این اے 15 مفتی سردار،این اے 16 مولانا میاں حسین جلالی،

این اے 17 طارق سلطان،این اے 18 سردار ابرار،این اے 19 پیر عالمزیب شاہ ،این اے 20 سید غلام نبی شاہ،این اے 21 لائق محمد خان ،این اے 22قاری محمد یوسف،این اے 23 محبوب اللہ جان،این اے 24 اور25 مولانا فضل الرحمٰن ،این اے 26 اکرم خان درانی،این اے 27 مولانا فضل الرحمٰن، این اے 28 مولانا حلیم الرحمٰن،این اے 29 مولانا محمد عالم،این اے 30 مولانا حفیظ الرحمٰن،این اے31 حاجی عزیز الرحمٰن،این اے 32 مولانا عبدالرحمٰن،این اے 33 انعام اللہ خان ،این اے 34 مولانا قاضی فضل اللہ،این اے 35 حافظ محمد سعید،این اے 36 مہمند ایجنسی سے مولانا غلام محمد صادق،این اے 37 کرم ایجنسی سے مفتی مبارک شاہ،این اے 38 کرم ٹو سے حاجی منیر اورکزئی ،این اے 39 اورکزئی سے انجنیئر طاہر اقبال ،


این اے 41 جنوبی وزیرستان ون سے مولانا عبدالمالک،این اے 42 جنوبی وزیرستان ٹو سے مولانا جمال الدین ،این اے 43 باجوڑ ون سے مولانا محمد صادق ،این اے 44 باجوڑ ٹو سے مولانا عبدالرشید ،این اے 45 خیبر ایجنسی ون سے حاجی سیدا جان ،این اے 46 خیبر ایجنسی ٹو سے شمس الدین آفریدی اور این اے 47 ایف آر سے مفتی عبدالشکور شامل ہیں ۔صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں پی کے ون سے عرفان اللہ شاہ ،پی کے ٹو مولانا خیر البشر،پی کے تھری سے عبدالجلیل جان ،پی کے چار سے ارباب فاروق خان،پی کے پانچ سے مولانا امان اللہ حقانی ،پی کے چھ سے حاجی زبیر ،پی کے سات سے عزیز اللہ ،پی کے آٹھ سے آصف اقبال دائودزئی ،



پی کے نو قاری رفیق شاہ ،پی کے دس طارق آفریدی ،پی کے گیارہ خالد وقار چمکنی ،پی کے بارہ محمد اجمل ،پی کے تیرہ سے مفتی امتیاز علی ،پی کے چودہ مفتی حاکم علی ،پی کے پندرہ مفتی شوکت اللہ ،پی کے سولہ حافظ سلمان ،پی کے سترہ فضل شکور ،پی کے اٹھارہ مولانا الہٰی جان ،پی کے انیس مولانا محمد ادریس ،پی کے بیس مفتی گوہر علی ،پی کے اکیس فخر عالم ایڈوکیٹ،پی کے بائیس سید رحیم شاہ باچہ ،پی کے تئیس اجمل خان ،پی کے چوبیس مولانا امانت شاہ ،پی کے پچیس اسرار الحق ،پی کے چھبیس کشور خان ،پی کے ستائیس شاہد خان ،پی کے اٹھائیس حافظ اختر علی ،پی کے انتیس طائوس خان ،پی کے تیس تاج الامین جبل ،پی کے اکتیس صدیق اکبر ،پی کے بتیس ادریس خان ،پی کے تینتیس قاضی محمد امین ،پی کے چونتیس شکیل احمد ،پی کے پینتیس مولانا فضل علی حقانی ،پی کے چھتیس سجاد خان جدون ،پی کے ستینتیس حاجی غلام حبیب ،پی کے اڑتیس مولانا عبدالحئی ،

پی کے انتالیس شاہ داد خان ،پی کے چالیس جاوید خٹک ،پی کے اکتالیس ملک قاسم خٹک ،پی کے بیالیس حاجی عتیق الرحمٰن ،پی کے تینتالیس مفتی سید جانان ،پی کے چوالیس اورنگزیب جدون ،پی کے پینتالیس یاسر عباسی ،پی کے چھالیس مفتی محمد ہاشم ،پی کے سینتالیس ماسٹرخالد داد ،پی کے اڑتالیس سردار محمد ابرار ،پی کے انچاس راجہ اعجاز اللہ ،پی کے پچاس احسن شاہ ،پی کے اکیاون سید پیر ابراہیم شاہ ،پی کے باون قاضی فاروق ،پی کے تریپن سید ہدایت اللہ شاہ ،پی کے چون سعید عبداللہ ،پی کے پچپن مفتی کفایت اللہ ،پی کے چھپن ناصر محمود ،پی کے ستاون مولانا شفیق الرحمٰن ،پی کے اٹھاون زرین گل ،پی کے انسٹھ اعتزاز ایاز ،پی کے ساٹھ شاہ حسین الائی ،پی کے اکسٹھ سجاد اللہ ،پی کے باسٹھ مولانا عصمت اللہ ،پی کے تریسٹھ مولانا محبوب الرحمٰن ،پی کے چونسٹھ مولانا لطٖف الرحمٰن ،

پی کے پینسٹھ عبیدالرحمٰن ،پی کے چھیاسٹھ مولانا لطف الرحمٰن ،پی کے ستر اکرم خان درانی ،پی کے اکہتر قاری گل عظیم ،پی کے بہتر مولانا ضبط علی خان ،پی کے تہتر ملک ریاض ،پی کے چوہتر ملک عمران ،پی کے پچہتر حاجی منور خان ،پی کے چھہتر انور حیات،پی کے ستتر مولانا ابرار اللہ ،پی کے اٹھہتر مولانا شمس العارفین ،پی کے انہتر مولانا فضل غفور ،پی کے اسی مولانا محب اللہ ،پی کے اکیاسی مولان انظام الدین ،پی کے بیاسی مولانا عرفان اللہ ،پی کے تیراسی مولانا قطب الدین ،پی کے چوراسی قاری محمود ،پی کے پچاسی ملک آفتاب ،پی کے چھیاسی سید قمر ،پی کے ستاسی مولانا راحت حسین ،پی کے اٹھاسی مولانا عبدالمولیٰ ،پی کے نواسی مولانا عبدالرحمٰن ،پی کے نوے مولانا حسین احمد ،پی کے اکیانوے انعام اللہ ،پی کے بانوے مولانا فضل عظیم ،پی کے تیرانوے اخوانزادہ ہدایت اللہ ،پی کے چورانوے قاضی ایاز الدین ،

پی کے پچانوے ڈاکٹر مجیب الرحمٰن ،پی کے چھیانوے ضیاء الحق ،پی کے ستانوے مولانا گل نصیب خان ،پی کے اٹھانوے صاحبزادہ خالد جان اور پی کے ننانوے مولانا جاوید شامل ہیں۔نگران حکومت کے حامی ہیں،الیکشن منصفانہ اورشفاف ہونے چاہئیں، حکمرانوں نے نگران سیٹ پر فیصلہ نہ کر کے اچھی روایت قائم نہیں کی جو فیصلہ سیاست دانوں کرنا چاہیے تھا وہ بیورو کریٹس نے کیا، خیبر پختون میں جمعیت علماء اسلام بڑی جماعت بن کرابھری ہے حکومت حکومت بھی بنائیں گے، مسلم لیگ (ن) ہی ہمارے اتحاد کی سب پہلی ترجیح ہے ان کے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ پر کوئی ڈیڈ لاک نہیں، جماعت اسلامی کے ساتھ ہم نے مرکز کی سطح پر اتحاد کی کوئی بات نہیں کی البتہ مقامی سطح کی تنظیموں کو ان کے ساتھ اتحاد کی اجازت ہے ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمان نے ٹانک میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا وہ بزرگ عالم دین مولانا فتح خان کی بیمار پرسی کیلئے ان کے رہائش گاہ بھی گئے مولانا فضل الرحمن کے وکیل جمال عبد الناصر نے ان کے حلقہ این اے 25 ٹانک کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفیسر(سینئر سول جج ٹانک ندیم محمد) کے پاس جمع کرائے فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اس وقت خیبر پختون خوا میں سب سے بڑی جماعت کے طور پرسامنے آئی ہے۔ جماعت اسلامی سے اتحادکی بات نہیں ہوئی ہے البتہ مقامی طور پر تنظیموں کواس کی اجازت دے رکھی ہے لیکن مسلم لیگ (ن) ہی کے ساتھ اتحاد ہماری سب سے پہلی ترجیح ہے اس کے علاوہ ہم مرکز یاصوبے کی سطح کسی اورجماعت کے ساتھ اتحاد نہیںکرینگے
Load Next Story