فٹ پاتھ اسکولوں پر پابندی غریب بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

بچوں کو میٹرک سسٹم کی جانب لانا ہو گا، فٹ پاتھ اسکولوں کو طریقہ کار کے تحت منتقل کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی

کلفٹن میں عبداللہ شاہ غازی ؒ کے مزار کے سامنے قائم ایک فٹ پاتھ اسکول ۔ فوٹو : فائل

غریب اور ضرورت مند بچوں کیلیے قائم کیے گئے فٹ پاتھ اسکولوں میں سندھ حکومت نے پڑھانے پرپابندی لگادی جس سے ان کا مستقبل داؤپر لگ گیا فٹ پاتھ اسکولوں کو ان کے قریبی علاقوں میں ایک طریقہ کار کے تحت منتقل کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔

سیکڑوں بچے کراچی میں سڑکوں پر کام کرتے، بھیک مانگتے اور پیٹ پالنے کے لیے مزدوری کرتے نظرآتے ہیں،فیس ادا کرنے کے پیسے نہ ہونے کے سبب ان بچوں کو کم تر اورحقیر نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے،تعلیم فراہم کرنا یوں تو حکومت وقت کی ذمے داری ہوتی ہے لیکن شہرکراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں یہ کام غیر سرکاری تنظیمیں بخوبی انجام دے رہی ہیں۔

ایسا ہی ایک اسکول کراچی کے علاقے ڈیفنس عبداللہ شاہ کے مزار کے سامنے واقع فلائی اوور کے نیچے فلاحی تنظیم کی جانب سے قائم کیا گیا ہے جہاں نہ صرف سڑک پر رہنے والے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جاتا ہے بلکہ انھیں یونیفارم ،کتابیں،کھانا اورروزانہ فی بچہ50 روپے بھی دیے جاتے ہیں تاکہ جتنی دیر وہ کام چھوڑ کر پڑھائی کریں،اس کے بدلے علم کے ساتھ انھیں معاوضہ بھی ملے،سندھ حکومت کی جانب سے عبداللہ شاہ غازی،شہباز قلندر سیہون اور منچھر جھیل دادو میں قائم فٹ پاتھ اسکولوں کو ان ہی علاقوں میں قائم اسکولوں میں منتقلی کیلیے کمیٹی تشکیل دی گئی جو مقامی لوگوں کو اچھا اور بہترین اسکول فراہم کرے گی۔

کمیٹی میں 7 افسران کو شریک کیا گیا جس کی چیئرمین منیجنگ ڈائریکٹر سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ناہید شاہ درانی ہیں جبکہ دیگر افسران میں سیکریٹری انفارمیشن اینڈ آرکائیو ڈپارٹمنٹ، سیکریٹری سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ، سیکریٹری اوقاف، ریلیجن افیئرز، زکوٰۃ ڈپارٹمنٹ، اسپیشل سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ، متعلقہ ڈپٹی کمشنر، ڈائریکٹر پروگرامز اینڈ پلانگ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن رفیق مصطفی شامل ہیں ،ٹی او آر کے مطابق کمیٹی نے کراچی میں عبداللہ شاہ غازی ،سہون میں شہباز قلندر اور دادو میں منچھر جھیل کی طرف قائم فٹ پاتھ اسکولوں کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔


طلبہ کی حوصلہ افزائی کیلیے مناسب آپشن کا تعین کرنا اور ان کوضروریات زندگی کے بنیادی اجزا سمیت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے جانچ پڑتال کرنا، اداروں، والدین اور برادری سے بات چیت کرنا کہ یہ عمل ان کے لیے معاون ثابت ہوگا، فٹ پاتھ اسکول کے بچوں کو باقاعدہ تعلیم کی فراہمی کے لیے تمام آپشن پر غوروفکر کرنا، فٹ پاتھ اسکول کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ختم کرنے کیلیے گائیڈ لائن ترتیب دینا اورعبداللہ شاہ غازی ،شہباز قلندر، منچھر جھیل اور دیگر مزارات کے احاطے میں بھیگ مانگنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی جانچ پڑتال کرنا ، بچوں اور بڑوں کیلیے اسکول کی تعلیم و تربیت کو بحال کرناہے،جبکہ اسکولوں کی منتقلی کے عمل کو حتمی شکل دینے اور فیصلہ سازی کرنے کے لیے کمیٹی اپنی تمام تر سفارشات وزیر اعلیٰ سندھ کو جمع کرائے گی۔

ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن ناہید شاہ درانی نے ایکسپریس کو بتایا کہ کچھ مخصوص اسکولوں کیلیے حکومت نے کہا کہ ان اداروں کے ساتھ گفتگو کریں کیونکہ بچوں کو تعلیم دینا حکومت کی ذمے داری اور حکومت یہ دیکھیں کہ انھیں باقاعدہ تعلیم کی جانب کیسے لایا جاسکتا ہے کیونکہ اسٹریٹ اسکول باقاعدہ تعلیم نہیں دے رہے ہیں،انھوں نے کہاکہ ہم نے فٹ پاتھ اسکول والوں کو حکومت سندھ کا پیغام دیا ہے کہ حکومت ان بچوں کی ذمے داری لینا چاہتی ہے اور انھیں اسکول ، اساتذہ و دیگر تعلیمی ضروریات فراہم کرنا چاہتی ہے۔

حکومت اوشین ویلفیئر فٹ پاتھ اسکول کے کام کو سراہتی ہے اور ملکر ان اسکولوں کی مزید بہتری کیلیے کام کرناچاہتی ہے،عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں دو سے تین سرکاری اسکول موجود ہیں وہاں پر اسکول دیکر انھیں جگہ، نصاب، اساتذہ، لرننگ مٹیریل فراہم کیا جاسکتا ہے،ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ اشتہاری نقطہ نظر سے عبد اللہ شاہ غازی پر قائم فٹ پاتھ بہترین اسکول ہے،ہم اسکول کو ختم نہیں کرنا چاہتے بلکہ ان کو بہتر سے بہترین کرنا چاہتے ہیں۔

اسٹریٹ اسکول عارضی طور پر قابلیت فراہم کرسکتے ہیں لیکن اگر طلبہ کو مزید تعلیم دینی ہے اور انھیں میٹرک سسٹم کی جانب بھی لانا ہوگا، دوسری جانب کلفٹن فٹ پاتھ اسکول کی سربراہ سیدہ انفاس زہرہ شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ یہ غریب بچے جو پہلے دن صرف 3 تھے آج دو ہزار سے زیادہ ہیں اور وہ بچے جو منشیات استعمال کرتے تھے چیزیں بیچتے تھے سگریٹ پیتے تھے چوریاں کرتے تھے وہ تین سال سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یہ سب کچھ دوستوں اورعام پاکستانی شہریوں کی مدد سے ہورہا ہے جس پر میں ان کی شکر گزار ہوں، ایک سرکاری افسر کی جانب سے فٹ پاتھ پر زندگی گزارنے والے بچوں سے فٹ پاتھ چھیننے پر دھمکیاں دی گئیں۔

ہم فٹ پاتھ اسکول کو فٹ پاتھ پر ہی ہر حال میں چلانا چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہمیشہ ہماری تعریف کی نہ صرف ان معصوم بچوں کے ساتھ مل کر چودہ اگست کو جشن آزادی کا کیک کاٹا بلکہ گذشتہ برس فٹ پاتھ اسکول کورس کیلیے ایک لاکھ روپے کی مالی امداد بھی کی تھی جس پر ہم وزیر اعلیٰ سندھ کے شکر گزار ہیں لیکن گزشتہ روز ایک سابق وزیر اعلیٰ کی بیٹی نے جس طرح ایک عام پاکستانی خاتون کی تذلیل کی اور یہ باور کرایا ہے کہ بیورو کریسی کے با اثر افسران عام پاکستانیوں کو تو عزت دار شہری ہی نہیں سمجھتی،اسکول انتظامیہ نے ناہید شاہ درانی پر الزام لگاتے ہوئے کہاکہ عبداللہ شاہ غازی فلائی اوور کے نیچے سے فوری طور پر اپنا فٹ پاتھ اسکول ختم کردیں کیونکہ سندھ حکومت خود فٹ پاتھ اسکول قائم کرنا چاہتی ہے، اسکول کو دنیا بھر میں شہرت مل رہی ہے جس کی وجہ سے سندھ حکومت کی بدنامی ہو رہی ہے۔
Load Next Story