بہاؤالدین یونیورسٹی میں طالبہ سے زیادتی نازیبا ویڈیو بنانے پر پروفیسر سمیت 6 گرفتار
متاثرہ لڑکی کی نشاندہی پر پروفیسر اجمل مہار سمیت تمام 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس حکام
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں پروفیسر سمیت 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کی طالبہ نے بتایا کہ اسے جامعہ کے پروفیسر سمیت 6 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میل کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کی شعبہ سرائیکی کی طالبہ نے خواتین داد رسی سینٹر میں درخواست دائر کی ہے کہ اسے جامعہ کے پروفیسر اجمل مہار سمیت 6 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور واقعے کی ویڈیو بھی موبائل کیمرے میں محفوظ کی، متاثرہ لڑکی کی درخواست پر 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جب کہ پروفیسر اجمل مہار سمیت تمام ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پروفیسراجمل مہار نے ابتدائی تفتیش میں بیان دیا ہے کہ میرا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں میرا ڈی این اے ٹیسٹ کرالیا جائے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: طالبہ زیادتی کیس کے 2 ملزموں کو 14،14برس قید
لڑکی کے بیان کے مطابق ملزمان نے نازیبا ویڈیو کے ذریعے مجھے بلیک میل کیا، گزشتہ ایک سال سے قاسم بیلہ میں واقع ایک گھر میں لے جاکر ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔ طالبہ کے مطابق مرکزی ملزم علی رضا کے پاس 5 موبائل فون ہیں جن میں میری ویڈیوز مل سکتی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: راولپنڈی میں طالبہ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل
دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طالبہ کی جانب سے جامعہ انتظامیہ کو کوئی درخواست نہیں دی گئی تاہم اگر واقعے میں کوئی بھی طالب علم یا پروفیسر ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کی طالبہ نے بتایا کہ اسے جامعہ کے پروفیسر سمیت 6 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میل کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کی شعبہ سرائیکی کی طالبہ نے خواتین داد رسی سینٹر میں درخواست دائر کی ہے کہ اسے جامعہ کے پروفیسر اجمل مہار سمیت 6 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور واقعے کی ویڈیو بھی موبائل کیمرے میں محفوظ کی، متاثرہ لڑکی کی درخواست پر 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جب کہ پروفیسر اجمل مہار سمیت تمام ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پروفیسراجمل مہار نے ابتدائی تفتیش میں بیان دیا ہے کہ میرا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں میرا ڈی این اے ٹیسٹ کرالیا جائے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: طالبہ زیادتی کیس کے 2 ملزموں کو 14،14برس قید
لڑکی کے بیان کے مطابق ملزمان نے نازیبا ویڈیو کے ذریعے مجھے بلیک میل کیا، گزشتہ ایک سال سے قاسم بیلہ میں واقع ایک گھر میں لے جاکر ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔ طالبہ کے مطابق مرکزی ملزم علی رضا کے پاس 5 موبائل فون ہیں جن میں میری ویڈیوز مل سکتی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: راولپنڈی میں طالبہ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل
دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طالبہ کی جانب سے جامعہ انتظامیہ کو کوئی درخواست نہیں دی گئی تاہم اگر واقعے میں کوئی بھی طالب علم یا پروفیسر ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جائے گی۔