سعودی عرب اور یو اے ای کے یمن سے رابطے

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی نمائندوں نے یمن کے حکام سے دونوں فریقین میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے ملاقات کی۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی نمائندوں نے یمن کے حکام سے دونوں فریقین میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے ملاقات کی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ISLAMABAD:
مشرق وسطیٰ بھی ایک ایسا خطہ ارض ہے جو معلوم تاریخ میں مسلسل بحران در بحران کا شکار رہا ہے۔ ایک معاملہ نمٹتا ہے تو ایک نیا مسئلہ سر اٹھا لیتا ہے تاہم ایک تازہ خبر کے مطابق جو فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے جاری کی ہے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی نمائندوں نے یمن کے حکام سے ملاقات کی ہے تا کہ دونوں فریقوں میں جو کشیدگی پیدا ہو چکی ہے اسے ختم کیا جا سکے۔

بتایا گیا ہے کہ یمن کے دوسرے سب سے بڑے شہر عدن کے جنوبی علاقے پر علیحدگی پسندوں نے قبضہ کر لیا ہے جس کے نتیجے میں وہاں خونریز لڑائی شروع ہو گئی تاہم اب سعودی عرب اور یو اے ای اس قبضے کو ختم کرانے کے لیے پیشرفت شروع کر رہے ہیں۔ ان سفارتی کوششوں کی کامیابی سے ان کے دیگر اختلافات کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔


سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے صدر منصور ہادی کی پشت پناہی کا اعلان کر رکھا ہے جو 2015ء سے جلا وطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ یمن میں حوثی باغیوں کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں جنہوں نے دارالحکومت صنعا پر بھی قبضہ کا دعوی کیا ہے جب کہ شمالی یمن کے بیشتر علاقے بھی ان کے تسلط میں ہیں۔

بہرحال سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو یمن میں قیام امن اور خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے مزید آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ عرب ممالک کی باہمی لڑائی سے مسلم امہ کے اتحاد کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ امید ہے کہ یمن کا بحران بھی بالآخر حل ہو جائے گا۔
Load Next Story