سندھ پولیس کے لیے راؤ انوار اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری چیلنج بن گئی

اسلام آباد جانے والی پولیس پارٹی بھی واپس کراچی پہنچ گئی۔

اسلام آباد جانے والی پولیس پارٹی بھی واپس کراچی پہنچ گئی۔ فوٹو : فائل

جعلی پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے مقدمے میں سابق ایس ایس پی ضلع ملیر راؤ انوار کی گرفتاری سندھ پولیس کے لیے چیلنج بن گئی جس میں پولیس تاحال ناکام رہی۔

راؤ انوار کے خلاف درج مقدمے کی انویسٹی گیشن اور ان کی گرفتاری کے لیے بنائی جانے والی ٹیم جس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان ہیں ان کی سربراہی میں دیگر پولیس افسران کا ایک اجلاس ہفتے کو منعقد ہوا جس میں ایس پی راؤ انوار کی گرفتاری سے متعلق کی جانے والی کوششوں اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔


اجلاس میں بتایا گیا کہ راؤ انوار اور ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے ملک کے دیگر صوبوں کو جانے والی پولیس پارٹیوں کو کسی بھی قسم کی کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی جبکہ اسلام آباد جانے والی پولیس پارٹی بھی واپس کراچی پہنچ گئی۔

واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد ان کے والد کی مدعیت میں درج کیے جانے والے مقدمے کے بعد سے ناصرف راؤ انوار بلکہ ان کی شوٹر ٹیم کے دیگر ممبران تاحال پولیس کی گرفت سے آزاد ہیں۔

Load Next Story