گلگت بلتستان میں 15 لاکھ آبادی کیلیے صرف 463 ڈاکٹر اور 56 نرسز
ملک کے شہریوں کو علاج و معالج کی سہولیات کی فراہمی کیلیے فی 1000آبادی کیلیے 2ڈاکٹرز،1ڈینٹسٹ اور 8نرسزکا ہونا ضروری ہے
BAKU/YEREVAN:
گلگت بلتستان میں نرسنگ کے شعبہ پرحکمرانوں کی توجہ نہ ہونے کے باعث تقریباً 15 لاکھ کی آبادی کیلیے محض 56 تربیت یافتہ نرسز موجود ہونے کاانکشاف ہوا ہے۔
گلگت بلتستان میں علاج ومعالج کیلیے اس وقت محض 463 ڈاکٹرز،34 ڈینٹسٹ اور 56 نرسز موجود ہیں۔ بین الاقوامی معیارکے مطابق کسی بھی ملک کے شہریوں کو علاج و معالج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے فی 1000 آبادی کیلیے 2 ڈاکٹرز،1 ڈینٹسٹ اور 8 نرسزکا ہونا ضروری ہے لیکن اس کے برعکس اس وقت گلگت بلتستان میں فی3 ہزار239 افراد کیلیے محض1 ڈاکٹردستیاب ہیں جبکہ اس کے علاوہ 44 ہزار117 افرادکیلیے 1 ڈینٹسٹ اور 26 ہزار 785افرادکیلیے محض 1 تربیت یافتہ نرس موجود ہیں۔
بین الاقوامی معیار کے مطابق گلگت بلتستان کی 15 لاکھ آبادی کو علاج و معالج کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے 3 ہزار ڈاکٹرز، 1ہزار 500 ڈینٹیسٹ اور12 ہزار نرسزکی ضرروت ہیں جب کہ دستاویزکے مطابق پورے گلگت بلتستان میں اس وقت مجموعی طور پرکل 535 مراکزصحت قائم ہیں۔
گلگت بلتستان میں نرسنگ کے شعبہ پرحکمرانوں کی توجہ نہ ہونے کے باعث تقریباً 15 لاکھ کی آبادی کیلیے محض 56 تربیت یافتہ نرسز موجود ہونے کاانکشاف ہوا ہے۔
گلگت بلتستان میں علاج ومعالج کیلیے اس وقت محض 463 ڈاکٹرز،34 ڈینٹسٹ اور 56 نرسز موجود ہیں۔ بین الاقوامی معیارکے مطابق کسی بھی ملک کے شہریوں کو علاج و معالج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے فی 1000 آبادی کیلیے 2 ڈاکٹرز،1 ڈینٹسٹ اور 8 نرسزکا ہونا ضروری ہے لیکن اس کے برعکس اس وقت گلگت بلتستان میں فی3 ہزار239 افراد کیلیے محض1 ڈاکٹردستیاب ہیں جبکہ اس کے علاوہ 44 ہزار117 افرادکیلیے 1 ڈینٹسٹ اور 26 ہزار 785افرادکیلیے محض 1 تربیت یافتہ نرس موجود ہیں۔
بین الاقوامی معیار کے مطابق گلگت بلتستان کی 15 لاکھ آبادی کو علاج و معالج کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے 3 ہزار ڈاکٹرز، 1ہزار 500 ڈینٹیسٹ اور12 ہزار نرسزکی ضرروت ہیں جب کہ دستاویزکے مطابق پورے گلگت بلتستان میں اس وقت مجموعی طور پرکل 535 مراکزصحت قائم ہیں۔