مصرمیں داعش کےخلاف خفیہ اسرائیلی آپریشن کا انکشاف
دو سال سے اسرائیلی طیارے، ڈرون، ہیلی کاپٹر مصر میں داعش کے خلاف خفیہ آپریشن کررہے ہیں۔
مصرمیں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف خفیہ اسرائیلی آپریشن کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ مصر نے داعش کے خلاف کارروائی کیلیے اسرائیل کو خفیہ اجازت دے رکھی ہے اور اسرائیلی فضائیہ کی کارروائیاں 2 سال سے جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مصر کے صحرائے سینا میں جہادیوں نے حملوں میں سیکڑوں فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا، کچھ علاقے پر قبضہ کرلیا اور 2015 میں ایک روسی طیارہ بھی مارگرایا۔ جب داعش کو روکنے میں مصری حکومت ناکام ہوگئی تو اسرائیل کو خطرہ محسوس ہوا اور اس نے داعش کیخلاف فوجی آپریشن شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مصر میں پولیس قافلے پر حملے میں بریگیڈیئر سمیت 18 اہلکار ہلاک
دو سال سے بغیر نشان والے اسرائیلی طیارے، ڈرون، ہیلی کاپٹر مصر میں داعش کے خلاف خفیہ آپریشن کررہے ہیں جس کے دوران اب تک 100 سے زیادہ فضائی حملے کرچکے ہیں۔ بسا اوقات ایک ہفتے میں کئی کئی حملے کیے جاتے ہیں اور حیران کن بات یہ ہے کہ اسرائیل کا یہ آپریشن مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی منظوری سے ہورہا ہے۔
مصر اور اسرائیل کے درمیان داعش کے خلاف غیرمعمولی تعاون موجود ہے، حالانکہ یہ دونوں ممالک ماضی میں ایک دوسرے سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں، لیکن اب اپنے مشترکہ دشمن داعش کے خلاف پوشیدہ جنگ میں خفیہ اتحادی بن گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی مدد سے ہی مصر کی فوج دوبارہ صحرائے سینا پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئی جو پانچ سال سے جاری جنگ میں اس کے ہاتھ سے نکل گیا تھا۔
اسرائیل نے فضائی آپریشن کرکے اپنی سرحدی سلامتی کو مضبوط کیا اور مصر کو بھی غیر مستحکم ہونے سے بچایا جب کہ داعش کے خلاف جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ مصر نے داعش کے خلاف کارروائی کیلیے اسرائیل کو خفیہ اجازت دے رکھی ہے اور اسرائیلی فضائیہ کی کارروائیاں 2 سال سے جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مصر کے صحرائے سینا میں جہادیوں نے حملوں میں سیکڑوں فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا، کچھ علاقے پر قبضہ کرلیا اور 2015 میں ایک روسی طیارہ بھی مارگرایا۔ جب داعش کو روکنے میں مصری حکومت ناکام ہوگئی تو اسرائیل کو خطرہ محسوس ہوا اور اس نے داعش کیخلاف فوجی آپریشن شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مصر میں پولیس قافلے پر حملے میں بریگیڈیئر سمیت 18 اہلکار ہلاک
دو سال سے بغیر نشان والے اسرائیلی طیارے، ڈرون، ہیلی کاپٹر مصر میں داعش کے خلاف خفیہ آپریشن کررہے ہیں جس کے دوران اب تک 100 سے زیادہ فضائی حملے کرچکے ہیں۔ بسا اوقات ایک ہفتے میں کئی کئی حملے کیے جاتے ہیں اور حیران کن بات یہ ہے کہ اسرائیل کا یہ آپریشن مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی منظوری سے ہورہا ہے۔
مصر اور اسرائیل کے درمیان داعش کے خلاف غیرمعمولی تعاون موجود ہے، حالانکہ یہ دونوں ممالک ماضی میں ایک دوسرے سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں، لیکن اب اپنے مشترکہ دشمن داعش کے خلاف پوشیدہ جنگ میں خفیہ اتحادی بن گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی مدد سے ہی مصر کی فوج دوبارہ صحرائے سینا پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئی جو پانچ سال سے جاری جنگ میں اس کے ہاتھ سے نکل گیا تھا۔
اسرائیل نے فضائی آپریشن کرکے اپنی سرحدی سلامتی کو مضبوط کیا اور مصر کو بھی غیر مستحکم ہونے سے بچایا جب کہ داعش کے خلاف جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔