شدت پسندی کے خاتمے کیلیے 3 ہزار افراد کی ذہن سازی
5 مراکز قائم، تربیت یافتہ کوئی نوجوان دوبارہ عسکریت پسند نہیں بنا۔
وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے خاتمے اور شدت پسند کارروائیوں میں ملوث شہریوں کو مرکزی دھارے میں لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے تقریباً 3 ہزار افراد کی ذہن سازی کی ہے۔
حکومت نے نوجوانوں کے ذہنوں کو عسکریت پسندی سے بچانے اور ان کی بحالی کیلیے سدرن کمانڈ کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک5 ڈی ریڈی کلائزیشن سینٹرز قائم کیے ہیں، ان مراکز میں فیملی ڈی ریڈی کلائزیشن، نفسیاتی، سماجی اور مذہبی، ووکیشنل طریقہ کار کے تحت نوجوانوں کو تربیت دیکر عسکریت پسندی سے نجات دلائی جاتی ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب وزارت دفاع کی دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے مختلف عسکری تنظیموں کی طرف سے گمراہ کیے جانے والے نوجوانوں کی ذہنی تربیت اور بحالی کیلیے ملک کے سدرن کمانڈ کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک 5ڈی ریڈی کلائزیشن سنٹرز قائم کئے ہیں۔ ان مراکز میں 2 ہزار 997 نوجوانوں کی ذہن سازی کرتے ہوئے انھیں دوبارہ معاشرے کا مفید شہری بنایا گیا ہے۔
حکومت نے نوجوانوں کے ذہنوں کو عسکریت پسندی سے بچانے اور ان کی بحالی کیلیے سدرن کمانڈ کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک5 ڈی ریڈی کلائزیشن سینٹرز قائم کیے ہیں، ان مراکز میں فیملی ڈی ریڈی کلائزیشن، نفسیاتی، سماجی اور مذہبی، ووکیشنل طریقہ کار کے تحت نوجوانوں کو تربیت دیکر عسکریت پسندی سے نجات دلائی جاتی ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب وزارت دفاع کی دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے مختلف عسکری تنظیموں کی طرف سے گمراہ کیے جانے والے نوجوانوں کی ذہنی تربیت اور بحالی کیلیے ملک کے سدرن کمانڈ کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک 5ڈی ریڈی کلائزیشن سنٹرز قائم کئے ہیں۔ ان مراکز میں 2 ہزار 997 نوجوانوں کی ذہن سازی کرتے ہوئے انھیں دوبارہ معاشرے کا مفید شہری بنایا گیا ہے۔