پنجاب میں بغیر رجسٹریشن پولٹری کا کاروبار غیرقانونی قرار
فارمز، ہیچریز، لیبارٹریز کو محکمہ لائیواسٹاک سے20فروری تک رجسٹرکرانے کی ہدایت
پولٹری فارمز، پولٹری ہیچریز اور پراسیسنگ و پولٹری لیبارٹریز کو رجسٹریشن کے لیے20 فروری کی حتمی تاریخ دے دی گئی۔
ڈائریکٹر پولٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایاکہ پنجاب بھر میں بغیر رجسٹریشن پولٹری کاکاروبار کرنے اور پولٹری فضلات کی ناقص تلفی قانوناً جرم ہے۔ پنجاب حکومت نے پولٹری ایکٹ 2016 کے نفاذ کے تحت پولٹری فارمز، پولٹری ہیچریز اور پراسیسنگ و پولٹری لیبارٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ 20 فروری 2018 تک اپنے کاروبار کو محکمہ لائیواسٹاک و ڈیری ڈیولپمنٹ پنجاب سے رجسٹر کروائیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایا کہ رجسٹریشن کا عمل مرغی کے گوشت و انڈوں کے معیار کو بہتر بنانے اور مرغبانی کے امور کو منظم کرنے کے لیے ضروری قرار دی گئی ہے اور بغیر رجسٹریشن پولٹری کا کاروبار کرنے والوں کو بھاری جرمانہ و قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
ڈائریکٹر پولٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایاکہ پنجاب بھر میں بغیر رجسٹریشن پولٹری کاکاروبار کرنے اور پولٹری فضلات کی ناقص تلفی قانوناً جرم ہے۔ پنجاب حکومت نے پولٹری ایکٹ 2016 کے نفاذ کے تحت پولٹری فارمز، پولٹری ہیچریز اور پراسیسنگ و پولٹری لیبارٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ 20 فروری 2018 تک اپنے کاروبار کو محکمہ لائیواسٹاک و ڈیری ڈیولپمنٹ پنجاب سے رجسٹر کروائیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایا کہ رجسٹریشن کا عمل مرغی کے گوشت و انڈوں کے معیار کو بہتر بنانے اور مرغبانی کے امور کو منظم کرنے کے لیے ضروری قرار دی گئی ہے اور بغیر رجسٹریشن پولٹری کا کاروبار کرنے والوں کو بھاری جرمانہ و قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔