سعودی عرب یا فوج کی حمایت سے پاکستان نہیں آیا پرویز مشرف
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کومیں نے امریکا کے حوالے نہیں کیا جس نے یہ کام کیا وہ پاکستان کا غدار ہے، پرویز مشرف
آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب یا فوج کی حمایت سے پاکستان نہیں آئے، ان کی جماعت کراچی سمیت ملک بھر سے انتخابات میں حصہ لےگی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکومت صدر نہیں وزیر اعظم چلاتا ہے جبکہ صوبوں میں وزیر اعلیٰ چیف ایگزیکٹیو ہوتے ہیں جن کے تحت مختلف وزارتیں اور سرکاری اہلکار ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم کی جانب سے بحیثیت صدر میرے پاس چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کے خلاف ریفرنس آیا تھا جسے انہوں نے آئین کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں بھجوا دیا تھا، اس میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا، نہ ہی انہوں ججوں کو ان کے گھروں میں نظر بند کیا تھا۔ اکبر بگٹی نے بھی حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا تھا جس کے خلاف آپریشن کا فیصلہ بھی انتظامیہ نے کیا تھا اس میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا اور نہ ہی وہ 12 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو انہوں نے امریکا کے حوالے نہیں کیا جس نے یہ کام کیا وہ پاکستان کا غدار ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ملک میں معاشی اور اقتصادی استحکام کے لئے کام کیا۔ جو پاکستان اور کراچی وہ چھوڑ کر گئے تھے نجانے کہاں کھو گیا ہے۔ وہ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر عوام کی خاطر پاکستان آئے ہیں۔اس کے لئے انہیں سعودی حکومت یا فوج کی حمایت کی ضرورت نہیں، انہوں نے کبھی کسی نے کچھ نہیں مانگا لیکن اگر کوئی ان کے لئے کچھ کرتا ہے تو وہ اس کا ذاتی فعل ہے۔ ایم کیو ایم سے ان کے تعلقات بہت پرانے ہیں۔ وہ کراچی سمیت ملک بھر سے انتخابات میں حصہ لیں گے تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ان کی حمایت کون کون سی سیاسی جماعتیں کریں گی نہ ہی وہ یہ دعویٰ کرسکتے ہیں کہ انہیں کتنی نشستوں سے کامیابی ملے گی۔
پرویزمشرف نے کہا کہ کارگل میں پاک فوج نے بھارت کو شدید نقصان پہنچایا اور یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہئے لیکن بدقسمتی سے اس فتح کو سیاسی میدان میں ہار میں بدل دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کونسی ایسی جماعت نہیں جس میں کچھ اختلافات نہ ہوں ان کی جماعت میں بھی کچھ معاملات پر لوگوں کے اختلاف ہیں لیکن اب وہ پاکستان میں ہیں اور پارٹی کے تمام معاملات کو جلد ہی حل کرلیں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکومت صدر نہیں وزیر اعظم چلاتا ہے جبکہ صوبوں میں وزیر اعلیٰ چیف ایگزیکٹیو ہوتے ہیں جن کے تحت مختلف وزارتیں اور سرکاری اہلکار ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم کی جانب سے بحیثیت صدر میرے پاس چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کے خلاف ریفرنس آیا تھا جسے انہوں نے آئین کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں بھجوا دیا تھا، اس میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا، نہ ہی انہوں ججوں کو ان کے گھروں میں نظر بند کیا تھا۔ اکبر بگٹی نے بھی حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا تھا جس کے خلاف آپریشن کا فیصلہ بھی انتظامیہ نے کیا تھا اس میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا اور نہ ہی وہ 12 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو انہوں نے امریکا کے حوالے نہیں کیا جس نے یہ کام کیا وہ پاکستان کا غدار ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ملک میں معاشی اور اقتصادی استحکام کے لئے کام کیا۔ جو پاکستان اور کراچی وہ چھوڑ کر گئے تھے نجانے کہاں کھو گیا ہے۔ وہ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر عوام کی خاطر پاکستان آئے ہیں۔اس کے لئے انہیں سعودی حکومت یا فوج کی حمایت کی ضرورت نہیں، انہوں نے کبھی کسی نے کچھ نہیں مانگا لیکن اگر کوئی ان کے لئے کچھ کرتا ہے تو وہ اس کا ذاتی فعل ہے۔ ایم کیو ایم سے ان کے تعلقات بہت پرانے ہیں۔ وہ کراچی سمیت ملک بھر سے انتخابات میں حصہ لیں گے تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ان کی حمایت کون کون سی سیاسی جماعتیں کریں گی نہ ہی وہ یہ دعویٰ کرسکتے ہیں کہ انہیں کتنی نشستوں سے کامیابی ملے گی۔
پرویزمشرف نے کہا کہ کارگل میں پاک فوج نے بھارت کو شدید نقصان پہنچایا اور یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہئے لیکن بدقسمتی سے اس فتح کو سیاسی میدان میں ہار میں بدل دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کونسی ایسی جماعت نہیں جس میں کچھ اختلافات نہ ہوں ان کی جماعت میں بھی کچھ معاملات پر لوگوں کے اختلاف ہیں لیکن اب وہ پاکستان میں ہیں اور پارٹی کے تمام معاملات کو جلد ہی حل کرلیں گے۔