پرویز مشرف کے خلاف آئین سے غداری کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے منظور
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ پرویز مشرف کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کل سے شروع کرے گا
سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹيکل 6 کے تحت آئین سے غداری کرنے کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے 3رکنی بنیچ تشکیل دے دیا ہے جس کی سربراہی چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے نمائندے عمران وسیم کے مطابق مولوی اقبال حیدر نے سال 2010 میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ 31 جولائی2009 کو اپنے فیصلے میں 3 نومبر2007 کو پرویز مشرف کی جانب سے لگائی گئی ایمرجنسی کو آئین کی پامالی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے چکی ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف آئین سے غداری کے مرتکب ہوئے ہیں اور ان کے خلاف آئین کے آرٹيکل 6 کے تحت آئین کی توہین کرنے کے خلاف کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ پرویز مشرف کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کل سے شروع کرے گا۔ مولوی اقبال حیدر کی درخواست کے ساتھ لاہور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں پرویز مشرف کے خلاف اسی اقدام کے خلاف دائر ایک اور درخواست بھی منسلک کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے پہلے مولوی اقبال حیدر نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن ان کی درخواست اس اعتراض کے ساتھ واپس کر دی گئی تھی کہ سندھ ہائی کورٹ اس درخواست کی سماعت کے لئے متعلقہ فورم نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے نمائندے عمران وسیم کے مطابق مولوی اقبال حیدر نے سال 2010 میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ 31 جولائی2009 کو اپنے فیصلے میں 3 نومبر2007 کو پرویز مشرف کی جانب سے لگائی گئی ایمرجنسی کو آئین کی پامالی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے چکی ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف آئین سے غداری کے مرتکب ہوئے ہیں اور ان کے خلاف آئین کے آرٹيکل 6 کے تحت آئین کی توہین کرنے کے خلاف کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ پرویز مشرف کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کل سے شروع کرے گا۔ مولوی اقبال حیدر کی درخواست کے ساتھ لاہور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں پرویز مشرف کے خلاف اسی اقدام کے خلاف دائر ایک اور درخواست بھی منسلک کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے پہلے مولوی اقبال حیدر نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن ان کی درخواست اس اعتراض کے ساتھ واپس کر دی گئی تھی کہ سندھ ہائی کورٹ اس درخواست کی سماعت کے لئے متعلقہ فورم نہیں ہے۔