انتخابات میں دہشتگردی کا خدشہالیکشن کمیشن اوروزارت داخلہ کامشترکہ فورس بنانے کا فیصلہ

انتخابات میں جنداللہ، کالعدم لشکر جھنگوی اور کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے دہشت گرد حملے کئے جاسکتے ہیں، وزارت داخلہ

کالعدم تحریک طالبان پاکستان پشاور میں سرکاری تنصیبات کونشانہ بناسکتی ہے، وزارت داخلہ۔ فوٹو: فائل

آئندہ عام انتخابات میں ممکنہ دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن اور وزارت داخلہ نے مشترکہ فورس کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو آئندہ عام انتخابات میں ممکنہ دہشتگردی سے متعلق رپورٹ موصول ہوئی ہے جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ انتخابات کے موقع پر جنداللہ، کالعدم لشکر جھنگوی اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے دہشت گرد حملے کئے جاسکتے ہیں۔


رہپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بی ایل اے نے ڈیرہ بگٹی، نصیرآباد اور جعفرآباد کے اضلاع میں کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے جب کہ کالعدم لشکر جھنگوی کی جانب سے خانیوال اور ملتان میں بھی حملے کیے جا سکتے ہیں اس کے علاوہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان بھی پشاور میں سرکاری تنصیبات کونشانہ بناسکتی ہے۔

رپورٹ کی روشنی میں وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن نے مشترکہ فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو انتخابی عمل کی تکمیل تک ملک میں امن و امان کی صورت حال کو مانیٹر کرے گی، کمیٹی میں آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی اور الیکشن کمیشن کے حکام شامل ہوں گے اور یہ کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر صدر مملکت اور نگراں وزیر اعظم کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
Load Next Story