اسما زیادتی کیس ڈی این اے ٹیسٹ سے ملزم کی شناخت ہوگئی
ڈی این اے اور ملزم کے بارے میں تفصیلات خیبرپختون خوا حکومت اور پولیس کو ہی بتائی جائیں گی، پنجاب حکومت
فرانزک لیب نے انکشاف کیا ہے کہ مردان کی ننھی اسما کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ میچ کرگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مردان میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی اسما کا فرانزک ٹیسٹ کے دوران ڈی این اے ایک ملزم سے میچ کرگیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق خیبرپختون خوا حکومت کی جانب سے 145 افراد کا ڈی این اے سیمپل لاہور کی فرانزک لیبارٹری کو بھجوایا گیا تھا اور ان میں ایک شخص کا ڈی این اے ٹیسٹ ننھی اسما کے ڈی این اے سے میچ کرگیا ہے تاہم ڈی این اے اور ملزم کے بارے میں تفصیلات خیبرپختون خوا حکومت اور پولیس کو ہی بتائی جائیں گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے چار سالہ بچی اسما گھر سے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی بعد میں اس کی لاش گھر کے قریب واقع گنے کے کھیتوں سے ملی تھی اور ابتدائی رپورٹ سے معلوم ہوا کہ بچی کے جسم کے حساس اعضا پر تشدد کیا گیا، بچی کے جسم سے حاصل کیے گئے دو نمونے پنجاب کی فرانزک لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مردان میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی اسما کا فرانزک ٹیسٹ کے دوران ڈی این اے ایک ملزم سے میچ کرگیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق خیبرپختون خوا حکومت کی جانب سے 145 افراد کا ڈی این اے سیمپل لاہور کی فرانزک لیبارٹری کو بھجوایا گیا تھا اور ان میں ایک شخص کا ڈی این اے ٹیسٹ ننھی اسما کے ڈی این اے سے میچ کرگیا ہے تاہم ڈی این اے اور ملزم کے بارے میں تفصیلات خیبرپختون خوا حکومت اور پولیس کو ہی بتائی جائیں گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے چار سالہ بچی اسما گھر سے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی بعد میں اس کی لاش گھر کے قریب واقع گنے کے کھیتوں سے ملی تھی اور ابتدائی رپورٹ سے معلوم ہوا کہ بچی کے جسم کے حساس اعضا پر تشدد کیا گیا، بچی کے جسم سے حاصل کیے گئے دو نمونے پنجاب کی فرانزک لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔