نہرو بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے تو پورے کشمیر پر ہمارا قبضہ ہوتامودی
کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان تقسیم ہوا، بھارتی وزیراعظم
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان تقسیم ہوا اور سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے وزیراعظم ہوتے تو پورے کشمیر پر بھارت کا قبضہ ہوتا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان تقسیم ہوا۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب کانگریس کے بوئے ہوئے زہریلے بیج کی وجہ سے ملک کو نقصان نہ پہنچا ہو، اگر جواہر لال نہرو کی بجائے سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے وزیراعظم ہوتے تو پورے کشمیر پر ہمارا قبضہ ہوتا اور ایک حصہ بھی پاکستان کے پاس نہ ہوتا۔
نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کی آزادی کے بعد سے کانگریس نے غلط پالیسیاں اختیار کیں اور وہ عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کی بجائے ایک ہی خاندان کے گن گاتی رہتی ہے اور اپنی ساری توانائی گاندھی خاندان کی خدمت کے لیے وقف کردی ہے، انتخابی وجوہات اور معمولی فائدے کے لیے کانگریس نے خودغرضی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 70 سال پہلے ملک تقسیم کردیا۔
مودی نے کہا کہ آج بھی بھارت میں 20 کروڑ افراد کو بجلی میسر نہیں اور انہیں بجلی فراہم کرنے سے ہم کوسوں دور ہیں، بھارت کو نہرو کی وجہ سے جمہوریت نہیں ملی جس کا کانگریس راگ الاپتی رہتی ہے بلکہ ہندوستان میں کئی صدیوں سے جمہوریت تھی،جبکہ کانگریسی وزیراعظم راجیو گاندھی نے حیدرآباد ائرپورٹ پر اپنے دلت وزیراعلیٰ کی توہین بھی کی تھی۔
مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان اسمبلی نے جھوٹا بھاشن بند کرو کے نعرے بھی لگائے اور ایوان میں شور شرابا ہوا۔ دوسری جانب کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی کی تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے پارلیمنٹ میں رافیل طیاروں کی خریداری کے سودے میں کرپشن پر کیوں خاموشی اختیار کی۔
واضح رہے کہ تقسیمِ ہند کے بعد سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ تھے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انتہا پسند ہندو اور مسلمان دشمن تھے جنہوں نے تقسیم برصغیر کے وقت مسلمانوں کا خون بہانے کا حکم دیا تھا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان تقسیم ہوا۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب کانگریس کے بوئے ہوئے زہریلے بیج کی وجہ سے ملک کو نقصان نہ پہنچا ہو، اگر جواہر لال نہرو کی بجائے سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے وزیراعظم ہوتے تو پورے کشمیر پر ہمارا قبضہ ہوتا اور ایک حصہ بھی پاکستان کے پاس نہ ہوتا۔
نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کی آزادی کے بعد سے کانگریس نے غلط پالیسیاں اختیار کیں اور وہ عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کی بجائے ایک ہی خاندان کے گن گاتی رہتی ہے اور اپنی ساری توانائی گاندھی خاندان کی خدمت کے لیے وقف کردی ہے، انتخابی وجوہات اور معمولی فائدے کے لیے کانگریس نے خودغرضی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 70 سال پہلے ملک تقسیم کردیا۔
مودی نے کہا کہ آج بھی بھارت میں 20 کروڑ افراد کو بجلی میسر نہیں اور انہیں بجلی فراہم کرنے سے ہم کوسوں دور ہیں، بھارت کو نہرو کی وجہ سے جمہوریت نہیں ملی جس کا کانگریس راگ الاپتی رہتی ہے بلکہ ہندوستان میں کئی صدیوں سے جمہوریت تھی،جبکہ کانگریسی وزیراعظم راجیو گاندھی نے حیدرآباد ائرپورٹ پر اپنے دلت وزیراعلیٰ کی توہین بھی کی تھی۔
مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان اسمبلی نے جھوٹا بھاشن بند کرو کے نعرے بھی لگائے اور ایوان میں شور شرابا ہوا۔ دوسری جانب کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی کی تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے پارلیمنٹ میں رافیل طیاروں کی خریداری کے سودے میں کرپشن پر کیوں خاموشی اختیار کی۔
واضح رہے کہ تقسیمِ ہند کے بعد سردار ولبھ بھائی پٹیل بھارت کے پہلے نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ تھے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انتہا پسند ہندو اور مسلمان دشمن تھے جنہوں نے تقسیم برصغیر کے وقت مسلمانوں کا خون بہانے کا حکم دیا تھا۔