پی ٹی آئی رہنماؤں کی دہشتگردی مقدمات میں ضمانت منظور شیریں مزاری بے گناہ قرار
انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں کی توثیق کردی
انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت 4 مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں کی توثیق کردی جب کہ شیریں مزاری کو بے گناہ قرار دے دیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 2014 کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت 4 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، اسد عمر، شفقت محمود سمیت تحریک انصاف کے 6 رہنما انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے اور عبوری ضمانت کی توثیق کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کی انسداد دہشتگردی عدالت سے عبوری ضمانت منظور
پولیس نے عدالت میں بتایا کہ مقدمے میں گرفتار دیگر ملزمان نے انکشاف کیا کہ شیریں مزاری بھی سرکاری عمارتوں پر حملے میں ملوث تھیں، لہذا انہیں بھی گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔ پی ٹی آئی رہنما کے وکیل نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے، نامزد کیے گئے ملزمان رکن قومی اسمبلی ہیں۔
وکیل استغاثہ چودھری شفقات نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما اپنے ساتھ مسلح لوگوں کو لائے، دھرنے میں 3 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے، ان لوگوں کی ہلاکت اور تشدد کی ذمہ دار پی ٹی آئی قیادت ہے، ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا جائے اور عبوری ضمانت کو منسوخ کیا جائے۔
پراسیکیوٹر کے دلائل کے دوران شیریں مزاری مسلسل توبہ توبہ کرتی رہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں کی توثیق کردی جب کہ شیریں مزاری کو بے گناہ قرار دے دیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 2014 کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت 4 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، اسد عمر، شفقت محمود سمیت تحریک انصاف کے 6 رہنما انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے اور عبوری ضمانت کی توثیق کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کی انسداد دہشتگردی عدالت سے عبوری ضمانت منظور
پولیس نے عدالت میں بتایا کہ مقدمے میں گرفتار دیگر ملزمان نے انکشاف کیا کہ شیریں مزاری بھی سرکاری عمارتوں پر حملے میں ملوث تھیں، لہذا انہیں بھی گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔ پی ٹی آئی رہنما کے وکیل نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے، نامزد کیے گئے ملزمان رکن قومی اسمبلی ہیں۔
وکیل استغاثہ چودھری شفقات نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما اپنے ساتھ مسلح لوگوں کو لائے، دھرنے میں 3 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوئے، ان لوگوں کی ہلاکت اور تشدد کی ذمہ دار پی ٹی آئی قیادت ہے، ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا جائے اور عبوری ضمانت کو منسوخ کیا جائے۔
پراسیکیوٹر کے دلائل کے دوران شیریں مزاری مسلسل توبہ توبہ کرتی رہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں کی توثیق کردی جب کہ شیریں مزاری کو بے گناہ قرار دے دیا۔