فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی نے الگ الگ سینیٹ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
ہم نہیں چاہتے پارٹی تقسیم ہو، خدارا فاروق ستار اس بات کو سمجھیں، سینیٹر نسرین جلیل
GILGIT:
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے الگ الگ نامزد کردہ امیدواروں نے سینیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں ۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں اختلافات شدت اختیار کرگئے اور ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر پارٹی میں پھوٹ پڑگئی۔ کراچی کے علاقے پی آئی بی میں اپنے گھر کے باہر میڈیا بریفنگ میں ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نے کامران ٹیسوری، احمد چنائے، فرحان چشتی، جسٹس (ر) حسن فیروز، نگہت شکیل مرزا، منگلا شرما صاحبہ، سنجے پروانی، خواجہ سہیل منصور، قمر منصور، علی رضا عابدی اور شاہد پاشا کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے رابطہ کمیٹی کی رکن سینیٹر نسرین جلیل نے سینیٹ الیکشن کے لیے اپنا، فروغ نسیم، امین الحق، عبدالقادر خانزادہ، کشور زہرا اور عامر چشتی کے ناموں کا اعلان کردیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی سے کوئی اختلافات نہیں، میں نے رابطہ کمیٹی سے کہا ہے کہ اپنی اپنی مرضی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیتے ہیں، بعد میں 4 حتمی ناموں پر غور کرلیں گے، آخر میں 4 پہلوان ہی اکھاڑے میں اتریں گے اور پہلوانی کریں گے، صورتحال کو بہترکرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد آج جانے سے متعلق سوال کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔
علاوہ ازیں بہادر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نسرین جلیل نے کہا کہ ایم کیو ایم متحد ہے، ہم نہیں چاہتے پارٹی تقسیم ہو، خدارا فاروق ستار اس بات کو سمجھیں، دشمنوں کو خوش ہونے اور ایم کیو ایم میں اختلافات سے تمام سیٹیں جیتنے کا موقع نہ ملے، اتفاق رائے ہونے کی صورت میں آخر میں بعض نام واپس بھی لیے جاسکتے ہیں جن میں میرا نام بھی شامل ہوسکتا ہے، شخصیات کے گرد نہیں گھومنا بلکہ پارٹی کو متحد رکھ کر سینیٹ الیکشن لڑنا ہے۔
نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ بہادرآباد مرکز آکر رابطہ کمیٹی سے ملیں اور اپنا موقف بیان کریں، صورتحال کو بہتر کریں کیونکہ ایم کیو ایم میں اختلافات کی وجہ سے حامیوں میں بہت بے چینی اور تشویش ہے، کامران ٹیسوری کا اپنا پس منظر ہے اور بہت سارے معاملات ہیں جنہیں میں یہاں بیان نہیں کرسکتی۔
فاروق ستار اور ارکانِ رابطہ کمیٹی علیحدہ علیحدہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے الیکشن کمیشن پہنچے جہاں ان کی آپس میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ فیصل سبزواری اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکے اور فاروق ستار کے گلے لگ کر رو پڑے۔ فاروق ستار نے انہیں دلاسا دیا اور رومال سے ان کے آنسو پوچھے۔
دوسری جانب فاروق ستار کے دست راست کامران ٹیسوری نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے سگے بھائیوں میں بھی ہوتا ہے لیکن ایک دوسرے کوچھوڑا نہیں جاتا، ایم کیو ایم پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزر رہی ہے، فاروق ستار مہاجر کمیونٹی کے لئے دن رات کام کرتے ہیں، فاروق ستارکی نیت اور قابلیت پر شک نہ کیا جائے، آج مجھے پارٹی ٹکٹ کےساتھ کاغذات نامزدگی کےلیے بھیجا گیا، میں ان سب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا، فاروق ستار جو حکم دیں گے وہ تسلیم کروں گا۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے آئین میں لکھا ہے کہ دو تہائی اکثریت سے فیصلے کریں گے، دو تہائی اکثریت جس کے پاس ہے وہ کنوینر بھی تبدیل کرسکتا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم نے بھی کہا کہ رابطہ کمیٹی نیا کنوینر لابھی سکتی اور پرانے کو ہٹا بھی سکتی ہے، ایم کیوایم کے آئین میں کنوینر کے پاس کوئی ویٹو پاور نہیں، آئین کے تحت ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی با اختیار ہے جب کہ جس کے پاس دوتہائی اکثریت ہو وہ کنوینر لا بھی سکتا ہے اور کنوینر بدل بھی سکتا ہے۔
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 روز میں ایم کیو ایم کو بہت نقصان پہنچا ہے، ہمارے کارکن اور ہمدرد کرب کی حالت میں ہیں، اختلافات ختم نہ ہوئے تو بہت برا ہوگا، ہم سے کوئی بھی برا نہیں چاہتا اس لئے ہم کوشش کررہے ہیں کہ بات اس نہج پر نہ آئے، ہماری جانب سے کوئی نامناسب بات نہیں کی گئی، ایم کیو ایم پاکستان اب اصولوں کے بغیر ایم کیو ایم پاکستان چل ہی نہیں سکتی۔ اگر بدقسمتی سے ایسا کچھ ہوا تو ہم سیاسی طور پر انتہائی قدم تو اٹھاسکتے ہیں لیکن تقسیم کے ایجنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے، فاروق ستار سے کل بھی آنے کی درخواست کی آج بھی کر رہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ فاروق ستار بہادرآباد آئیں اور اجلاس کی صدارت کریں۔
واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری دن ہے اور الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی آج شام 4 بجے تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے الگ الگ نامزد کردہ امیدواروں نے سینیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں ۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں اختلافات شدت اختیار کرگئے اور ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر پارٹی میں پھوٹ پڑگئی۔ کراچی کے علاقے پی آئی بی میں اپنے گھر کے باہر میڈیا بریفنگ میں ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نے کامران ٹیسوری، احمد چنائے، فرحان چشتی، جسٹس (ر) حسن فیروز، نگہت شکیل مرزا، منگلا شرما صاحبہ، سنجے پروانی، خواجہ سہیل منصور، قمر منصور، علی رضا عابدی اور شاہد پاشا کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے رابطہ کمیٹی کی رکن سینیٹر نسرین جلیل نے سینیٹ الیکشن کے لیے اپنا، فروغ نسیم، امین الحق، عبدالقادر خانزادہ، کشور زہرا اور عامر چشتی کے ناموں کا اعلان کردیا۔
مل کر ناموں پر غورکرلیں گے، فاروق ستار
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی سے کوئی اختلافات نہیں، میں نے رابطہ کمیٹی سے کہا ہے کہ اپنی اپنی مرضی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیتے ہیں، بعد میں 4 حتمی ناموں پر غور کرلیں گے، آخر میں 4 پہلوان ہی اکھاڑے میں اتریں گے اور پہلوانی کریں گے، صورتحال کو بہترکرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد آج جانے سے متعلق سوال کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔
خدارا فاروق ستار بات سمجھیں، نسرین جلیل
علاوہ ازیں بہادر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نسرین جلیل نے کہا کہ ایم کیو ایم متحد ہے، ہم نہیں چاہتے پارٹی تقسیم ہو، خدارا فاروق ستار اس بات کو سمجھیں، دشمنوں کو خوش ہونے اور ایم کیو ایم میں اختلافات سے تمام سیٹیں جیتنے کا موقع نہ ملے، اتفاق رائے ہونے کی صورت میں آخر میں بعض نام واپس بھی لیے جاسکتے ہیں جن میں میرا نام بھی شامل ہوسکتا ہے، شخصیات کے گرد نہیں گھومنا بلکہ پارٹی کو متحد رکھ کر سینیٹ الیکشن لڑنا ہے۔
نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ بہادرآباد مرکز آکر رابطہ کمیٹی سے ملیں اور اپنا موقف بیان کریں، صورتحال کو بہتر کریں کیونکہ ایم کیو ایم میں اختلافات کی وجہ سے حامیوں میں بہت بے چینی اور تشویش ہے، کامران ٹیسوری کا اپنا پس منظر ہے اور بہت سارے معاملات ہیں جنہیں میں یہاں بیان نہیں کرسکتی۔
فیصل سبزواری فاروق ستار کے گلے لگ کر رو پڑے
فاروق ستار اور ارکانِ رابطہ کمیٹی علیحدہ علیحدہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے الیکشن کمیشن پہنچے جہاں ان کی آپس میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ فیصل سبزواری اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکے اور فاروق ستار کے گلے لگ کر رو پڑے۔ فاروق ستار نے انہیں دلاسا دیا اور رومال سے ان کے آنسو پوچھے۔
فاروق بھائی کا حکم مانوں گا، کامران ٹیسوری
دوسری جانب فاروق ستار کے دست راست کامران ٹیسوری نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے سگے بھائیوں میں بھی ہوتا ہے لیکن ایک دوسرے کوچھوڑا نہیں جاتا، ایم کیو ایم پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزر رہی ہے، فاروق ستار مہاجر کمیونٹی کے لئے دن رات کام کرتے ہیں، فاروق ستارکی نیت اور قابلیت پر شک نہ کیا جائے، آج مجھے پارٹی ٹکٹ کےساتھ کاغذات نامزدگی کےلیے بھیجا گیا، میں ان سب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا، فاروق ستار جو حکم دیں گے وہ تسلیم کروں گا۔
رابطہ کمیٹی کنوینر بھی بدل سکتی ہے، فروغ نسیم
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے آئین میں لکھا ہے کہ دو تہائی اکثریت سے فیصلے کریں گے، دو تہائی اکثریت جس کے پاس ہے وہ کنوینر بھی تبدیل کرسکتا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم نے بھی کہا کہ رابطہ کمیٹی نیا کنوینر لابھی سکتی اور پرانے کو ہٹا بھی سکتی ہے، ایم کیوایم کے آئین میں کنوینر کے پاس کوئی ویٹو پاور نہیں، آئین کے تحت ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی با اختیار ہے جب کہ جس کے پاس دوتہائی اکثریت ہو وہ کنوینر لا بھی سکتا ہے اور کنوینر بدل بھی سکتا ہے۔
اختلافات ختم نہ ہوئے تو بہت برا ہوگا، فیصل سبزواری
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 روز میں ایم کیو ایم کو بہت نقصان پہنچا ہے، ہمارے کارکن اور ہمدرد کرب کی حالت میں ہیں، اختلافات ختم نہ ہوئے تو بہت برا ہوگا، ہم سے کوئی بھی برا نہیں چاہتا اس لئے ہم کوشش کررہے ہیں کہ بات اس نہج پر نہ آئے، ہماری جانب سے کوئی نامناسب بات نہیں کی گئی، ایم کیو ایم پاکستان اب اصولوں کے بغیر ایم کیو ایم پاکستان چل ہی نہیں سکتی۔ اگر بدقسمتی سے ایسا کچھ ہوا تو ہم سیاسی طور پر انتہائی قدم تو اٹھاسکتے ہیں لیکن تقسیم کے ایجنڈے کا حصہ نہیں بنیں گے، فاروق ستار سے کل بھی آنے کی درخواست کی آج بھی کر رہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ فاروق ستار بہادرآباد آئیں اور اجلاس کی صدارت کریں۔
واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری دن ہے اور الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی آج شام 4 بجے تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔