مددگار 15 کو مدد کی ضرورت 56 میں سے نصف ٹیلی فون لائنیں خراب

نااہل افسران کی تعیناتی کا نتیجہ ہمیںاپنے قیمتی مال ومتاع سے محرومی کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے،شہری

مددگار15والے اکثر ملزمان کے فرار ہونے کے بعد جائے وقوع پر پہنچتے ہیں، نااہل افسران کی تعیناتی کا نتیجہ ہمیںاپنے قیمتی مال ومتاع سے محرومی کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے،شہری۔ فوٹو فائل

شہر میںامن وامان سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہری اپنی مدد کیلیے''مددگار15''سے ہی مدد طلب کرتے ہیں لیکن اس وقت مددگارکو خود ہی مدد کی ضرورت ہے ،اس صورتحال کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ مددگار15کی 56 ٹیلی فون لائنوں میں آدھی سے زیادہ خراب ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، مددگار15جیسے انتہائی اہم اور حساس شعبے کا سربراہ بھی کنٹریکٹ پر تعینات پولیس افسر کو بنادیا گیا ہے ،شہریوں کا کہنا ہے کہ نااہل افسران کی تعیناتی کا نتیجہ انھیں اپنے قیمتی مال ومتاع سے محرومی کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں امن و امان سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جنوری 2010 میں اس وقت کے آئی جی سندھ سلطان صلاح الدین بابر خٹک نے ''مددگار 15'' کا مرکز قائم کیا جس کا مقصد شہر میں اچانک پیدا ہوجانے والی امن و امان کی خراب صورتحال یا کسی بھی مشکل میں پھنسے شہری ون فائیو پر کال کرکے مدد طلب کرسکتے تھے ،شہریوں کی سہولت کے لیے مددگار ون فائیو کی56 ٹیلی فون لائنیں قائم کی گئیں لیکن اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ان میں سے آدھی سے زیادہ لائنیں خراب ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے۔


شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فون کرتے ہیں تو سب سے پہلے تو انھیں ٹیلی فون لائنیں انگیج ہیں ملتی ہیں، شاذونادر ہی کوئی آپریٹر ریسیو کرپاتا ہے ، شہریوں نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ متعدد مواقع پر ایسا ہوا کہ انھوں نے اپنے پڑوس میں ڈاکوئوں کی موجودگی کی اطلاع دینے کے لیے ون فائیو پر کال کی لیکن انھیں ٹیلی فون لائنیں انگیج ملیں اور اس اثنا میں ڈاکو لوٹ مار کرکے باآسانی فرار بھی ہوگئے ، شہریوں نے مزید بتایا کہ اگر کبھی ٹیلی فون کال مل بھی جاتی ہے تو ون فائیو والے اتنی تاخیر سے جائے وقوعہ پر پہنچتے ہیں کہ اتنی دیر میں ملزمان واردات کے بعد فرار ہوچکے ہوتے ہیں۔

دوسری جانب مددگار ون فائیو کا سربراہ بھی کنٹریکٹ پر تعینات پولیس افسر کرنل ریٹائرڈ واحد خان کو بنادیا گیا ہے، کرنل ریٹائرڈ واحد خان اس سے قبل گذشتہ 100برس کے دوران زیادہ تر رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کے پرنسپل ہی رہے ہیں ، ان کی وہاں تعیناتی کے دوران بھی ان کے ماتحت افسران اورعملے کے دیگر ارکان ان کے ہتک آمیز سلوک کے باعث ٹریننگ سینٹر سے اپنے تبادلے کراتے رہے ہیں، متعدد مرتبہ آئی جی سندھ کو مطلع کیا گیا لیکن حیرت انگیز طور پرکرنل ریٹائرڈ واحد خان اپنی تعیناتی بحال کرانے میں کامیاب ہوجاتے تھے،کنٹریکٹ پر تعینات کرنل ریٹائرڈ واحد کے پاس اس وقت ریپڈ ریسپانس فورس کا بھی چارج ہے ،شہریوں کا کہنا ہے کہ اتنے حساس اور اہم شعبوں پر نااہل افسران کی تعیناتی کا خمیازہ انھیں اپنے قیمتی مال ومتاع سے محروم ہونے کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے۔
Load Next Story