رابطہ کمیٹی کو پارٹی کنوینر تبدیل کرنے کا اختیار ہے فروغ نسیم
ایم کیو ایم کے آئین میں کنوینر کے پاس کوئی ویٹو پاور نہیں، فروغ نسیم
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی با اختیار ہے اور جس کے پاس دوتہائی اکثریت ہو وہ پارٹی کنوینر بھی بدل سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے آئین میں لکھا ہے کہ دو تہائی اکثریت سے فیصلے کریں گے، دو تہائی اکثریت جس کے پاس ہے وہ کنوینر بھی تبدیل کرسکتا ہے تاہم اچھا گمان رکھیں تو اچھا ہوگا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : رابطہ کمیٹی کے رویے سے بہت افسوس ہوا، فاروق ستار
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نیا کنوینر لابھی سکتی اور پرانے کو ہٹا بھی سکتی ہے، ایم کیوایم کے آئین میں کنوینر کے پاس کوئی ویٹو پاور نہیں، آئین کے تحت ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی با اختیار ہے جب کہ جس کے پاس دوتہائی اکثریت ہو وہ کنوینر لا بھی سکتا ہے اور کنوینر بدل بھی سکتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی نے الگ الگ سینیٹ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے الگ الگ نامزد کردہ امیدواروں نے سینیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے آئین میں لکھا ہے کہ دو تہائی اکثریت سے فیصلے کریں گے، دو تہائی اکثریت جس کے پاس ہے وہ کنوینر بھی تبدیل کرسکتا ہے تاہم اچھا گمان رکھیں تو اچھا ہوگا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : رابطہ کمیٹی کے رویے سے بہت افسوس ہوا، فاروق ستار
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نیا کنوینر لابھی سکتی اور پرانے کو ہٹا بھی سکتی ہے، ایم کیوایم کے آئین میں کنوینر کے پاس کوئی ویٹو پاور نہیں، آئین کے تحت ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی با اختیار ہے جب کہ جس کے پاس دوتہائی اکثریت ہو وہ کنوینر لا بھی سکتا ہے اور کنوینر بدل بھی سکتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی نے الگ الگ سینیٹ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے الگ الگ نامزد کردہ امیدواروں نے سینیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔