سپریم کورٹ کا دہری شہریت پرمستعفیٰ سابق ارکان پارلیمنٹ کیخلاف کارروائی کاحکم

سپریم کورٹ نے تمام سابق ارکان پارلیمنٹ سے واجبات ،مراعات ،تنخواہیں وصول کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کو پیر کو طلب کرلیا

الیکشن کمیشن کو چاہئے تھا کہ وہ ان ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرتا اور لکھتا کہ یہ ارکان نااہل ہوگئے ہیں۔ چیف جسٹس فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے دہری شہریت کی بنا پر مستعفی ہونے والے 20 سابق ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کرنے،تمام واجبات ،مراعات اورتنخواہیں وصول کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان ارکان کو پیر کو طلب کرلیاہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے الیکشن کمیشن کو ان سابق ارکان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے دہری شہریت رکھنے کی بنا پر مستفعی ہونے والے تمام ارکان کو پیر کو طلب کرلیا، عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ ان ارکان کے کاغذات نامزدگی کی تفصیلات بھی طلب کرلیں.


اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 20 ارکان پارلیمنٹ نے دہری شہریت کی وجہ سے رکنیت سے استعفی دیا جو اعتراف جرم تھا مگر ہم نے کارروائی نہیں کی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ استعفی دینے کا مطلب تھا کہ وہ رکن بننے کے اہل نہیں تھے، ان سے مراعات اور تنخواہیں واپس لی جانی چاہیئں اور اس میں چھوٹے بڑے کا فرق نہیں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہئے تھا کہ وہ ان ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرتا اور لکھتا کہ یہ ارکان نااہل ہوگئے ہیں ۔

دہری شہریت کی بنا پر مستعفی ہونے والے ارکان میں ڈاکٹر عاصم حسین ، طیب حسین ،ندیم احسان ،حیدر عباس رضوی ،فوزیہ اعجاز ،جمیل ترکئی ، ڈاکٹر محمد علی شاہ ، سبین رضوی ،اریش کمار، دونیہ عزیز ،جمیل ملک ، طاہر علی جاوید ،صادق علی ، جمیل اشرف، مراد علی شاہ ،صادق میمن ،سید صدیقی ،عسکری نقوی ، محمد رضا ہارون اور عارف عزیزشیخ شامل تھے۔

Recommended Stories

Load Next Story