متحدہ پاکستان میں اختلافات بہادر آباد اور پی آئی بی میں الگ الگ اجلاس

رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کی معطلی کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا

کل الیکشن قوانین 2017 کے تحت انہیں شوکاز نوٹس بھجواؤں گا، فاروق ستار: فوٹو: فائل

PESHAWAR:
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں میں اختلافات برقرار ہیں جس کی وجہ سے آج پی آئی بی کالونی میں فاروق ستار اور بہادر آباد میں رابطہ کمیٹی کے الگ الگ اجلاس ہورہے ہیں۔

فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کی تند و تیز باتوں کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں میں خلیج مزید واضح ہوگئی ہے، بہادر آباد میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز میں رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے تاہم فاروق ستار اور ان کے رفقا شریک نہیں جب کہ فاروق ستار نے بھی شام 6 بجے پی آئی بی کالونی میں اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔ جس میں شرکت کے لیے رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

کارکن کامران ٹیسوری سے رابطہ نہ رکھیں


ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینئرشپ سے 6 ماہ کے لئے معطل کردیا، اس سلسلے میں اعلان 5 فروری کو کیا گیا تھا تاہم اب اس کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کارکن معطلی کی مدت کے دوران کامران ٹیسوری سے رابطہ نہ رکھیں۔

ہفتے کی صبح کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سامنے آئی جہاں اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق مقدمات کی سماعت تھی تاہم فاروق ستار اور عامر خان سمیت کوئی اہم رہنما پیش نہیں ہوا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کنوینر شپ چھوڑنے کے لیے تیار

ایم کیو ایم برائے فروخت نہیں، رؤف صدیقی


عدالت میں میڈیا سے گفتگو کے دوران رابطہ کمیٹی کے رکن رؤف صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کی چیزیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، ایم کیو ایم برائے فروخت نہیں ہے، پارٹی کو پہلے بھی خریدا نہیں جا سکا تھا اور نہ آج خریدا جا سکے گا، ہمارا 25 ، 30 سال کا ساتھ ہے، اختلاف پہلے بھی ہوتے تھے اور آج بھی ہوسکتے ہیں، جو لوگ ایم کیو ایم کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں انھیں بات کرنے کا حق ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اختیار فاروق ستار ہی رکھتے ہیں

اس سے قبل فیصل سبزواری نے بہادر آباد مرکزمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور ساتھ ہی فاروق ستار کو بھی شرکت کی دعوت دے دی گئی ہے۔ وہ اگر نہ بھی آئے تو اجلاس ضرور ہوگا۔










جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا تھا کہ بہادر آباد والوں نے جب لوگوں کے سینیٹ کے ناموں کا اعلان کردیا تو میرے جانے کا کیا جواز رہا؟ حالانکہ میں نے ابھی تک ناموں کا اعلان نہیں کیا، سینیٹ کے ٹکٹ کی بندر بانٹ کا الزام عائد کرنے والے خود کیا کررہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے جو خط الیکشن کمیشن کو لکھا ہے، اس کے جواب میں کل الیکشن قوانین 2017 کے تحت انہیں شوکاز نوٹس بھجواؤں گا اور اگلے روزمجھے اس کا جواب چاہیے تاہم اگر جواب نہیں آیا تو 2018 کے الیکشن تک تمام معاملات اس نام نہاد دو تہائی اکثریت والی رابطہ کمیٹی کے حوالے کردوں گا اورمیں چین اور سکون سے بیٹھوں گا۔








Load Next Story