پی ایس ایل فائنل کے دن 8 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے

2 غیر ملکی سیکیورٹی کنسلٹنٹ کراچی پہنچ گئے، کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لے کر آئی سی سی کو رپورٹ پیش کریںگے۔

کراچی پولیس چیف نے نیشنل اسٹیڈیم کادورہ کیا،کھلاڑیوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، ڈی آئی جی سلطان خواجہ۔ فوٹو : فائل

پی ایس ایل فائنل کے روز سیکیورٹی کے لیے 8 ہزاراہلکارتعینات کیے جائیں گے جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف کسی قسم کی پارکنگ نہ رکھنے کی تجویززیرغورہے۔

25 مارچ کو کراچی میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل کے سلسلے میں بھرپور حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں ، اس سلسلے میں گزشتہ روز غیر ملکی کھلاڑیوں کو کراچی ایئرپورٹ سے پی آئی ڈی سی پر واقع ہوٹل تک لے جانے اور ہوٹل سے نیشنل اسٹیڈیم تک کھلاڑیوں کو پہنچانے کی ریہرسیل کی گئی، اس موقع پر انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔

ایئرپورٹ سے سیکیورٹی حصار میں قافلے کی شکل میں کھلاڑیوں کو باہر لایا گیا اور جیسے ہی قافلہ ایئرپورٹ سے باہر آیا تو شارع فیصل کو عام ٹریفک کیلیے بند کردیا جبکہ شارع فیصل پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ، ہوٹل پہنچنے کے کچھ دیر بعد کھلاڑیوں کو نیشنل اسٹیڈیم لے جانے کی بھی ریہر سیل کی گئی اور اس دوران ایک مرتبہ پھر پی آئی ڈی سی سے اسٹیڈیم تک سڑک کو بند کردیا گیا۔

سیکیورٹی قافلے میں پولیس ، رینجرز ، اسپیشل سیکیورٹی یونٹ ، اسپیشل برانچ اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسران و اہلکار بھی شامل تھے، اس سے قبل ایونٹ کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے 2 غیر ملکی سیکیورٹی ماہرین بھی کراچی پہنچ گئے جو تمام تر امور کا جائزہ لینے کے بعد آئی سی سی کو رپورٹ پیش کریںگے۔

کراچی پولیس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے بھی نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ کیا،اس موقع پر ڈی آئی جی سلطان خواجہ ،ڈی آئی جی عمران یعقوب منہاس ، ایس ایس پی ایسٹ سمیع اللہ سومرو ،ایس پی گلشن اقبال غلام مرتضیٰ بھٹو کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران بھی ہمراہ تھے۔


دورے کے بعد ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش اور اولین ترجیح ہے کہ غیر ملکی ماہرین کو سیکیورٹی اقدامات پر مطمئن کرسکیں ، ہم انھیں کھلاڑیوں کو فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کراتے ہیں،ہماری ان سے کئی میٹنگز ہوچکی ہیں ،گزشتہ برس نومبر سے یہ سلسلہ جاری ہے، سیکیورٹی اقدامات کی ریہرسیل بھی اسی کی کڑی ہے۔

سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ 25 مارچ کو فائنل کے دن 8ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیںگے، 300 سے 400 گاڑیاں ہوں گی، سیکیورٹی اقدامات میں پولیس ،رینجرز اسپیشل برانچ اور حساس ادارے بھی شامل ہیں،باہمی مشاورت سے ہی سیکیورٹی پلان تیار کیا گیا ہے،اتوارکو فل ڈریس ریہرسیل کی جائے گی جس کا غیر ملکی ماہرین جائزہ لیں گے۔

ریہرسیل کا دورانیہ 4 سے 6 گھنٹے پر محیط ہوگا ،ہم اس ایونٹ کے ذریعے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہو اور بند دروازے کھل سکیں۔

ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی اقدامات کے پیش نظر اسٹیڈیم کے اطراف عام شہریوں کی پارکنگ بھی نہ رکھنے کی تجویز زیر غور ہے اور اس سلسلے میں شٹل سروس بھی چلائی جاسکتی ہے۔

 
Load Next Story