نقیب قتل کیس چیف جسٹس پاکستان کا راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

راؤ انوار جمعے کو خود عدالت میں پیش ہوکر اپنا مؤقف پیش کریں، چیف جسٹس ثاقب نثار

سندھ پولیس اور اسلام آباد پولیس راؤ انوار کی حفاظت کرے، چیف جسٹس فوٹو: فائل

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

سپریم کورٹ میں کراچی کے ہائی پروفائل قتل نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ مقتول نقیب اللہ کے والد کی جانب سے عدالت میں خط پیش کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہمارے سیکیورٹی ادارے جانتے ہیں کہ سابق ایس ایس پی ملیر کہاں ہیں پھر آئی جی سندھ اب تک راؤ انوار کو کیوں نہیں پکڑ سکے، راؤ انوار کی عدم گرفتاری کا جواب چاہئے اور ملزم کی گرفتاری کے لئے عوام سے مدد مانگی جائے۔


چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ سابق ایس ایس پی ملیر کو گرفتار نہیں کرسکے اور انہوں نے عدالت سے مزید وقت مانگا ہے، لیکن دوسری جانب عدالت کے ہیومین رائٹ سیل کو سابق ایس ایس پی راؤ انوار کا خط موصول ہوا ہے، اگر یہ خط واقعی راؤ انوار کا ہے تو عدالت انہیں موقع دیتی ہے کہ وہ خود آئندہ جمعہ کے روز عدالت میں پیش ہوکر اپنا مؤقف دیں، اور اس وقت تک سندھ اور اسلام آباد پولیس ان کی حفاظت کرے اور انہیں گرفتار نہ کیا جائے، لیکن یہ تمام احکامات راؤ انوار کی عدالت میں آمد سے مشروط ہوں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نقیب اللہ ہمارا بھی بچہ تھا لیکن شہادت کے بغیر کسی کو مجرم نہیں کہا جاسکتا، راؤ انوار کو بھی انصاف ملنا چاہئے، خط کی تصدیق راؤ انوار ہی کرسکتے ہیں تاہم سابق ایس ایس پی کے خط پر جے آئی ٹی تشکیل دیں گے۔ کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی گئی۔

Load Next Story