سپریم کورٹ نے وحیدہ شاہ کی نااہلی معطل کرکے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی
عدالت نے ریٹرنگ افسر کو ہدایت کی کہ وہ کاغذات نامزدگی وصول کرے اور وحیدہ شاہ کی نااہلی کو بنیاد نہ بنائے۔
سپریم کورٹ نے انتخابی عملے کو تھپڑ مارنے کے کیس میں سزا پانے والی پیپلپزپارٹی کی رہنما وحیدہ شاہ کی نااہلی معطل کر کے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وحیدہ شاہ کی الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے خلاف درخواست کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے وحیدہ شاہ کی نااہلی کا حکم معطل کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر کو ہدایت کی کہ وہ کاغذات نامزدگی وصول کرے اور وحیدہ شاہ کی نااہلی کو بنیاد نہ بنائے اور ان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے، عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ انتخابی عملے کو تھپڑ مارنے پر عدالت نے وحیدہ شاہ کوایک سال قبل 7 مارچ 2012 کو 2 سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد وحیدہ شاہ نے پولنگ عملے پرتشدد کے واقعےکوغلط فہمی کانتیجہ قراردیتے ہوئے معافی مانگی تھی۔
جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وحیدہ شاہ کی الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے خلاف درخواست کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے وحیدہ شاہ کی نااہلی کا حکم معطل کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر کو ہدایت کی کہ وہ کاغذات نامزدگی وصول کرے اور وحیدہ شاہ کی نااہلی کو بنیاد نہ بنائے اور ان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے، عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ انتخابی عملے کو تھپڑ مارنے پر عدالت نے وحیدہ شاہ کوایک سال قبل 7 مارچ 2012 کو 2 سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد وحیدہ شاہ نے پولنگ عملے پرتشدد کے واقعےکوغلط فہمی کانتیجہ قراردیتے ہوئے معافی مانگی تھی۔