پیاز مرغی اور چینی مہنگی ہونے سے افراط زر میں 049 فیصد اضافہ

ٹماٹرسمیت13اشیاسستی ہوگئیں،23کےنرخ برقرار،سال بہ سال 6.13فیصدانفلیشن،12ہزارماہانہ کمانےوالوں پربوجھ میں10فیصداضافہ ہوا

کراچی: مارکیٹ میں سبزی فروخت کی جارہی ہے،گزشتہ ہفتے پیاز،زندہ مرغی اورچینی سمیت 17اشیا ئے ضروریہ کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کے باعث افراط زر کی شرح 0.49 فیصد بڑھ گئی،13اشیاکی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی۔ فوٹو: ایکسپریس

ملک میں گزشتہ ہفتے پیاز، زندہ مرغی اور چینی کی نرخ میں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح میں 0.49 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوگیا۔

ملک میں پیاز کی اوسط قیمت تو ایک ہفتے میں 11.04فیصد کے اضافے سے 52.91 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی، سب سے زیادہ قیمت پشاور، اسلام آباد راولپنڈی میں ریکارڈ کی گئی جہاں پیاز 70روپے کلوگرام تک بیچی جا رہی ہے جبکہ لاہور میں 65، سیالکوٹ، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان اور بنوں میں 60 روپے کلو، بھالپور 55، گوجرانوالہ 52.5، کراچی، سکھر اور لاڑگانہ میں 50، حیدرآباد میں 45 اور کوئٹہ میں38روپے کلو فروخت کی گئی۔ واضح رہے کہ پنجاب اور بلوچستان میں پیاز کی فصل آنے میں تاخیر کے باعث ملک میں پیاز کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

اگرچہ بھارت سے بڑے پیمانے پرپیاز منگوائی جا رہی ہے مگر اس پر پاکستان پہنچنے تک ڈیوٹی وٹیکسز اور دیگر چارجز کے باعث قیمت میں کمی نہیں آرہی اور اس واحد سبزی کا افراط زر کی مجموعی شرح میں اضافے میں بڑا حصہ رہا،28مارچ کوختم ہونیوالی 7 روزہ مدت میں ہفتہ وار بنیادوں پر زندہ مرغی کے نرخ میںاوسطاً 8.72 اور چینی کی قیمت میں 6.75 فیصد اضافہ ہوا، اس کے علاوہ کیلے 2.72فیصد، لان 2.15 فیصد، لانگ کلاتھ 1.54 فیصد، پکی دال پلیٹ1.44 فیصد، شرٹنگ 1.39 فیصد، انرجی سیور 0.94 فیصد، لہسن0.93 فیصد، بکرے کا گوشت 0.85 فیصد، جارجٹ 0.47 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول0.23 فیصد، گائے کاگوشت0.22 فیصد، پکی گوشت پلیٹ0.21 فیصد، دال مونگ0.13 فیصد اور پکانے کا تیل (ٹن)0.11فیصد مہنگا ہوگیا، اس طرح مجموعی طورپر 17 اشیا کی قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ہوا۔


 



جبکہ 13 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جن میں ٹماٹر کے اوسط نرخ سب سے زیادہ15.54 فیصد کمی سے 45.7 روپے فی کلوگرام ہوگئے جبکہ انڈے3.75فیصد، آلو 1.59 فیصد، دال چنا1.05 فیصد، گندم0.79 فیصد، سرخ مرچ پسی ہوئی0.77 فیصد، ویجیٹیبل گھی کھلا 0.60 فیصد، دال ماش0.57فیصد، گڑ0.48 فیصد، ایل پی جی گھریلو سلنڈر 0.43، آٹا0.34 فیصد، دال مسور0.20 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمت 0.12 فیصد کم ہوگئی، اس کے علاوہ23اشیا کے نرخ برقرار رہے۔ پاکستان بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 6.13 فیصد اضافہ ہوا۔

ہفتہ وار بنیادوں پر تمام آمدنی والے گروپوں پر کم وبیش یکساں اثر پڑا تاہم سالانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ اثر 12ہزارماہانہ تک کمانے والوں پر 10فیصد،18ہزار تک کمانے والوں پر 9.35فیصد،8ہزار ماہانہ آمدنی والوں پر 8.57فیصد،35ہزار آمدن والے طبقے پر5.06فیصد اور 35 ہزار سے زیادہ کمانے والوں پر سب سے کم 2.25 فیصد بوجھ پڑا۔ یاد رہے کہ مارچ کے پورے ہفتے میں مہنگائی کی لہر برقرار رہی، اس دوران افراط زر کی شرح میں مجموعی طور پر 1.16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا جبکہ فروری میں قیمتوں میں اتار چڑھائو رہا تھا۔
Load Next Story