سی پیک روٹس کی سیکیورٹی کیلیے انٹیلی جنس دفاتر بنانے کا فیصلہ
کام آئندہ مالی سال میں شروع ہوگا، بجٹ میں 47 کروڑ روپے مختص کیے جانیکاامکان
وفاقی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے روٹس پرسیکیورٹی کویقینی بنانے کے لیے انٹیلی جنس بیوروکے دفاتر قائم کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
سی پیک منصوبے پرکام آئندہ مالی سال میں 47 کروڑ روپے مالیت سے شروع کیاجائیگا، چین کی مالی معاونت سے پاکستان میں شروع ہونے والے سی پیک منصوبے کے تحت مختلف منصوبوں پرکام کرنے والے چینی باشندوں کو سیکیورٹی خدشات کے باعث وزارت داخلہ کے ماتحت اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن بنایاگیاہے جس میں تقریباً15ہزار اہلکارچینی باشندوں کی سیکیورٹی پر مامورہیں۔
اس کے علاوہ سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی کیلیے صوبائی حکومتوں نے بھی اسپیشل پروٹیکیشن یونٹ تشکیل دیے ہیں۔ سی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی میں پاکستان اورچین نے منصوبوں پرسیکیورٹی بڑھانے پراتفاق کیاتھا۔
ذرائع نے بتایا منصوبے پرآئندہ مالی سال میں عملدرآمد ہو گا جس کیلیے ترقیاتی پروگرام میں فنڈزمختص کیے جانے کا امکان ہے۔
سی پیک منصوبے پرکام آئندہ مالی سال میں 47 کروڑ روپے مالیت سے شروع کیاجائیگا، چین کی مالی معاونت سے پاکستان میں شروع ہونے والے سی پیک منصوبے کے تحت مختلف منصوبوں پرکام کرنے والے چینی باشندوں کو سیکیورٹی خدشات کے باعث وزارت داخلہ کے ماتحت اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن بنایاگیاہے جس میں تقریباً15ہزار اہلکارچینی باشندوں کی سیکیورٹی پر مامورہیں۔
اس کے علاوہ سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی کیلیے صوبائی حکومتوں نے بھی اسپیشل پروٹیکیشن یونٹ تشکیل دیے ہیں۔ سی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی میں پاکستان اورچین نے منصوبوں پرسیکیورٹی بڑھانے پراتفاق کیاتھا۔
ذرائع نے بتایا منصوبے پرآئندہ مالی سال میں عملدرآمد ہو گا جس کیلیے ترقیاتی پروگرام میں فنڈزمختص کیے جانے کا امکان ہے۔