ایگزیکٹ ڈگری اسکینڈل رشوت لینے والا جج نوکری سے فارغ

پرویزالقادر نے شعیب شیخ کوضمانت، مقدمہ خارج کرنے کیلیے 50 لاکھ لیے تھے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے شوکاز نوٹس دے کر جواب مانگاتھا، نوٹیفکیشن جاری۔ فوٹو:فائل

ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل میں ملوث ملزمان ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شعیب شیخ ودیگرکورشوت لے کرپہلے ضمانت پر رہا اور پھر بری کرنے والے معطل ایڈیشنل سیشن جج پرویزالقادر میمن کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

ایڈیشنل سیشن جج پرویز القادر میمن نے31 اکتوبر2016ء کو ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اورجسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل دو رکنی محکمانہ کمیٹی کے سامنے جج نے 50 لاکھ روپے لے کر ایگزیکٹ کے ملزمان کو بری کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

کمیٹی نے یہ معاملہ چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے جج کو ملازمت سے برخاست کرنے کی سفارش کی تھی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کو معطل کرکے9 جون 2017 کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور انکوائری شروع کی گئی۔


معطل جج کو برطرفی سے قبل انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر صفائی کا موقع دیا گیا تھا، پچھلے سال اگست میں انکوائری مکمل کی گئی اوراب جج کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار راجہ جواد حسن عباس نے معطل جج کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

 
Load Next Story