انگلینڈ اور پاکستان میں نئی مسابقت جنم لینے لگی
گرین کیپس 4برس تک مسلسل انگلش سرزمین پر ایکشن میں دکھائی دیں گے
انگلینڈ اور پاکستان کرکٹ میں نئی مسابقت جنم لینے لگی، گرین کیپس 4برس تک مسلسل انگلش سرزمین پر ایکشن میں دکھائی دیں گے۔
پاکستانی ٹیم نے 2016 میں 4 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور ایک ٹوئنٹی 20 میچ کیلیے انگلینڈ کا دورہ کیا تھا، 2017 میں گرین شرٹس نے انگلینڈ میں چیمپئنز ٹرافی کھیلی اور کامیابی حاصل کی۔
رواں برس مئی میں ٹیم2 ٹیسٹ کھیلنے کیلیے گوروں کے دیس جائے گی،آئندہ برس یعنی 2019 میں گرین شرٹس کو وہاں ورلڈ کپ میں حصہ لینا ہے، میگا ایونٹ سے قبل دونوں ممالک میں ون ڈے سیریز بھی کھیلی جائے گی، اسی طرح 2020 اور 2021 میں بھی پاکستانی ٹیم انگلینڈ جاکر کھیلے گی، یوں وہ 2016 سے 2021 تک 6 بار انگلینڈ کا دورہ کرنے والی واحد ٹیم بن جائے گی۔
2020 میں پاکستانی اسکواڈ کو تین ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے انگلینڈ جانا ہوگا،2021 میں مختصر دورانیے کی سیریز بھی وہیںکھیلی جائے گی۔
ادھر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے 2020 سے 2024 تک کے تمام ممکنہ انٹرنیشنل مقابلوں کی ملکی وینیوز میں تقسیم کردی، سب سے زیادہ فائدے میں ہیڈنگلے رہا جہاں پر 2 اہم ترین میچز کھیلے جائیں گے، یہ وینیو پہلے بھارت کی میزبانی کرے گا اور پھر وہاں ایک ایشز میچ بھی کھیلا جائے گا، اسی طرح یارکشائر کا یہ گرائونڈ انگلش بورڈ کی 2020 سے شروع ہونے والی پریمیئر لیگ کے میچز کا بھی میزبان ہوگا۔
ہیمپشائر کے ایجس بائول کو کسی ایشز ٹیسٹ کی میزبانی نہیں ملی تاہم وہ بھی لارڈز، اوول، ٹرینٹ برج، ایجبسٹن،اولڈ ٹریفورڈ اور کارڈف کی طرح ٹوئنٹی 20 لیگ میچز کے میزبانوں میں شامل ہے۔
پاکستانی ٹیم نے 2016 میں 4 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور ایک ٹوئنٹی 20 میچ کیلیے انگلینڈ کا دورہ کیا تھا، 2017 میں گرین شرٹس نے انگلینڈ میں چیمپئنز ٹرافی کھیلی اور کامیابی حاصل کی۔
رواں برس مئی میں ٹیم2 ٹیسٹ کھیلنے کیلیے گوروں کے دیس جائے گی،آئندہ برس یعنی 2019 میں گرین شرٹس کو وہاں ورلڈ کپ میں حصہ لینا ہے، میگا ایونٹ سے قبل دونوں ممالک میں ون ڈے سیریز بھی کھیلی جائے گی، اسی طرح 2020 اور 2021 میں بھی پاکستانی ٹیم انگلینڈ جاکر کھیلے گی، یوں وہ 2016 سے 2021 تک 6 بار انگلینڈ کا دورہ کرنے والی واحد ٹیم بن جائے گی۔
2020 میں پاکستانی اسکواڈ کو تین ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے انگلینڈ جانا ہوگا،2021 میں مختصر دورانیے کی سیریز بھی وہیںکھیلی جائے گی۔
ادھر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے 2020 سے 2024 تک کے تمام ممکنہ انٹرنیشنل مقابلوں کی ملکی وینیوز میں تقسیم کردی، سب سے زیادہ فائدے میں ہیڈنگلے رہا جہاں پر 2 اہم ترین میچز کھیلے جائیں گے، یہ وینیو پہلے بھارت کی میزبانی کرے گا اور پھر وہاں ایک ایشز میچ بھی کھیلا جائے گا، اسی طرح یارکشائر کا یہ گرائونڈ انگلش بورڈ کی 2020 سے شروع ہونے والی پریمیئر لیگ کے میچز کا بھی میزبان ہوگا۔
ہیمپشائر کے ایجس بائول کو کسی ایشز ٹیسٹ کی میزبانی نہیں ملی تاہم وہ بھی لارڈز، اوول، ٹرینٹ برج، ایجبسٹن،اولڈ ٹریفورڈ اور کارڈف کی طرح ٹوئنٹی 20 لیگ میچز کے میزبانوں میں شامل ہے۔