بھارتی ڈاکٹرز نے ایک گھنٹے تک دل کی دھڑکن بند رہنے کے باوجود نوجوان کی جان بچالی
اینجیوگرام کرنے کے بعد خون کے لوتھڑے کو نالی سے نکال کر متاثرہ جگہ پر اسٹنٹ ڈال دیا
ISLAMABAD:
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ڈاکٹروں نے ایک گھنٹے تک دل کی دھڑکن بند رہنے کے باوجود 22 سالہ انجینئر کی جان بچالی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق علی گڑھ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ انجنیئر آصف کو سینے میں شدید درد کی وجہ سے اسپتال لایا گیا جہاں معائنے کے دوران اسے دل کا شدید دورہ پڑگیا۔ ڈاکٹروں نے فوری طور پر کارڈیو پلمونری ریسسائیٹیشن (سی پی آر) کے عمل سے اس کا خون بحال کرنے کی کوشش کی تاہم خون کا لوتھڑا نالی میں پھنس جانے کی وجہ سے اس کا دل بند ہوچکا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستانی ماہرِ قلب ڈاکٹر جعفر خان کے لیے اعلیٰ برطانوی ایوارڈ
ڈاکٹروں نے ڈی فائبریلیٹر کی کی مدد سے ایک گھنٹے بعد اس کے دل کی دھڑکن بحال کردی اور خون کے لوتھڑے کی نشاندہی کیلئے مریض کو اینجیوگرام کرنے کیلئے لیبارٹری لے جارہے تھے کہ اس دوران اسے دوبارہ دل کا دورہ پڑگیا تاہم ڈاکٹروں نے ہمت نہ ہاری اور اینجیوگرام کرنے کے بعد خون کے لوتھڑے کو نالی سے نکال کر متاثرہ جگہ پر اسٹنٹ ڈال دیا۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ڈاکٹروں نے ایک گھنٹے تک دل کی دھڑکن بند رہنے کے باوجود 22 سالہ انجینئر کی جان بچالی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق علی گڑھ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ انجنیئر آصف کو سینے میں شدید درد کی وجہ سے اسپتال لایا گیا جہاں معائنے کے دوران اسے دل کا شدید دورہ پڑگیا۔ ڈاکٹروں نے فوری طور پر کارڈیو پلمونری ریسسائیٹیشن (سی پی آر) کے عمل سے اس کا خون بحال کرنے کی کوشش کی تاہم خون کا لوتھڑا نالی میں پھنس جانے کی وجہ سے اس کا دل بند ہوچکا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستانی ماہرِ قلب ڈاکٹر جعفر خان کے لیے اعلیٰ برطانوی ایوارڈ
ڈاکٹروں نے ڈی فائبریلیٹر کی کی مدد سے ایک گھنٹے بعد اس کے دل کی دھڑکن بحال کردی اور خون کے لوتھڑے کی نشاندہی کیلئے مریض کو اینجیوگرام کرنے کیلئے لیبارٹری لے جارہے تھے کہ اس دوران اسے دوبارہ دل کا دورہ پڑگیا تاہم ڈاکٹروں نے ہمت نہ ہاری اور اینجیوگرام کرنے کے بعد خون کے لوتھڑے کو نالی سے نکال کر متاثرہ جگہ پر اسٹنٹ ڈال دیا۔