بلدیاتی نظام کی منتقلی 15 دن میں مکمل کرلی جائے زاہد قربان
نوجوانوں کو میرٹ پر ملازمتیں دینے کیلیے کمیٹی تشکیل،زکوٰۃ کی منصفانہ تقسیم کا جائزہ
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) زاہد قربان علوی نے ہدایت کی ہے کہ 2012 کے بلدیاتی نظام سے 1979کے بلدیاتی نظام میں منتقلی کا عمل 15 دن میں مکمل کرلیا جائے ۔
انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس مدت میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی ۔ نگراں وزیراعلیٰ نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں کچرے کے ڈھیر جمع ہوجانے کا بھی سخت نوٹس لیا۔ وہ جمعے کو ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں محکمہ بلدیات میں عبوری انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکریٹری بلدیات علی احمد لوند ، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت، کمشنر کراچی و ایڈمنسٹریٹر کے ایم ہاشم رضا زیدی ، سیکریٹری قانون سید غلام نبی شاہ ودیگر نے شرکت کی ۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرکراچی و ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو شہر کے تمام علاقوں کو صاف ستھرا رکھنے سمیت گلیوں، سڑکوں اور تجارتی مراکز سے کچرا اٹھانے کے لیے مؤثر انتظامات کرنے کی ہدایات دیں۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹرانزیشن سسٹم 15روز کے اندر مکمل کیا جائے اگر 15 روز کے اندر یہ مرحلہ مکمل نہیں ہوتا تو اس ضمن میں انھیں نئی سفارشات پر مبنی کیس پیش کیا جائے۔ بعدازاں نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے 2012 میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے 150 شہدا کے ورثا کو فی کس 2 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے۔ چیک تقسیم کرنے کی تقریب چیف منسٹر ہائوس میں منعقد ہوئی جس میں پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) ، سنی تحریک ، ایم کیو ایم (حقیقی) ، کچھی رابطہ کمیٹی ، جعفریہ الائنس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں کے علاوہ عباس ٹائون بم دھماکے کے متاثرین بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ 2012 کے دوران 735 افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے جو مختلف سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھتے تھے۔ دریں اثنا جمعے کو چیف منسٹر ہائوس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے بھرتیوں پر پابندی ختم ہونے کے بعد حکومت سندھ نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو نوجوانوں کو قواعد وضوابط کے مطابق اور میرٹ پر ملازمتیں فراہم کرے گی ۔ اجلاس میں صوبے کے تمام اضلاع کی تمام زکوٰۃ کمیٹیوں کے چیئرمینوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں زکوٰۃ کی منصفانہ تقسیم کے معاملات کا جائزہ لیا گیا ۔ واضح رہے کہ نگراں وزیراعلی اس وقت بھی سندھ زکوٰۃ کونسل کے چیئرمین ہیں۔
انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس مدت میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی ۔ نگراں وزیراعلیٰ نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں کچرے کے ڈھیر جمع ہوجانے کا بھی سخت نوٹس لیا۔ وہ جمعے کو ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں محکمہ بلدیات میں عبوری انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکریٹری بلدیات علی احمد لوند ، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت، کمشنر کراچی و ایڈمنسٹریٹر کے ایم ہاشم رضا زیدی ، سیکریٹری قانون سید غلام نبی شاہ ودیگر نے شرکت کی ۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرکراچی و ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو شہر کے تمام علاقوں کو صاف ستھرا رکھنے سمیت گلیوں، سڑکوں اور تجارتی مراکز سے کچرا اٹھانے کے لیے مؤثر انتظامات کرنے کی ہدایات دیں۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹرانزیشن سسٹم 15روز کے اندر مکمل کیا جائے اگر 15 روز کے اندر یہ مرحلہ مکمل نہیں ہوتا تو اس ضمن میں انھیں نئی سفارشات پر مبنی کیس پیش کیا جائے۔ بعدازاں نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے 2012 میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے 150 شہدا کے ورثا کو فی کس 2 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے۔ چیک تقسیم کرنے کی تقریب چیف منسٹر ہائوس میں منعقد ہوئی جس میں پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) ، سنی تحریک ، ایم کیو ایم (حقیقی) ، کچھی رابطہ کمیٹی ، جعفریہ الائنس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں کے علاوہ عباس ٹائون بم دھماکے کے متاثرین بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ 2012 کے دوران 735 افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے جو مختلف سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھتے تھے۔ دریں اثنا جمعے کو چیف منسٹر ہائوس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے بھرتیوں پر پابندی ختم ہونے کے بعد حکومت سندھ نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو نوجوانوں کو قواعد وضوابط کے مطابق اور میرٹ پر ملازمتیں فراہم کرے گی ۔ اجلاس میں صوبے کے تمام اضلاع کی تمام زکوٰۃ کمیٹیوں کے چیئرمینوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں زکوٰۃ کی منصفانہ تقسیم کے معاملات کا جائزہ لیا گیا ۔ واضح رہے کہ نگراں وزیراعلی اس وقت بھی سندھ زکوٰۃ کونسل کے چیئرمین ہیں۔