لاہور ہائیکورٹ کی دہری شہریت اور اثاثے چھپانے والے سینیٹرز کیخلاف سماعت سے معذرت

جسٹس شاہد کریم نے نواز شریف کو وزیراعظم کے عہدے پر بحال کرنے کے لیے جلد سماعت کی متفرق درخواست مسترد کر دی۔

وزیراعظم کی بہن سعدیہ عباسی اور ن لیگی رہنما نزہت صادق کے کاغذات منظور کرنے کے خلاف اپیلوں پر جواب مانگ لیا گیا۔ فوٹو: فائل

لاہور:
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کاغذات نامزدگی میں دہری شہریت اور اثاثے چھپانے والے سینیٹرز کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیلیے دائر درخواست کی سماعت سے معذرت کر لی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کاغذات نامزدگی میں دہری شہریت اور اثاثے چھپانے والے سینیٹرز کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیلیے دائر درخواست کی سماعت سے معذرت کر لی تاہم درخواست گزار جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ2017 کے تحت کاغذات نامزدگی کے فارم اے اور بی میں سیاستدانوں کو اثاثے چھپانے کی اجازت دی گئی۔

الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سیاستدان کو قرضے، فوجداری مقدمات، دہری شہریت چھپانے کی اجازت دے دی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 سے متصادم ہے، الیکشن ایکٹ2017 میں ترمیم کے خلاف درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں، عدالتی فیصلہ آنے تک کاغذات نامزدگی میں حقائق اور اثاثہ جات چھپانے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا حکم دیتے ہوئے سینیٹ انتخابات روکنے کا حکم دیا جائے۔

عدالت نے ذاتی وجوہ کی بنا پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس مزید سماعت کیلیے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دیا، لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے پر بحال کرنے کیلیے دائر درخواست کی جلد سماعت کیلیے متفرق درخواست مسترد کردی۔

جسٹس شاہد کریم نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نواز شریف کی قومی اسمبلی کی رکنیت کو ختم کرنے کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر جلد سماعت کیلیے متفرق درخواست مسترد کی، شہری غلام یاسین بھٹی کی متفرق درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ یہ اہم ہنگامی نوعیت کا معاملہ ہے اس کی جلد سماعت کی جائے۔


درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے 28 جولائی کو نوازشریف کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جو آئین کے منافی ہے، آئین کے آرٹیکل 95 اے کے تحت وزیر اعظم کو صرف عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے ہی ان کے عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے، نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد کے بغیر ہی وزیر اعظم کے منصب سے ہٹانا آئین کے آرٹیکل 95 اے کی نفی ہے۔

متفرق درخواست میں استدعا کی گئی کہ نواز شریف کی رکنیت ختم کرنے کیخلاف درخواست پر جلد سماعت کی جائے، یہ ہنگامی اور اہم نوعیت کا معاملہ ہے، لاہور ہائیکورٹ نے درخواست ابتدائی سماعت پر ہی مسترد کر دی۔

ہائیکورٹ نے وزیراعظم شاہد حاقان عباسی کی بہن سعدیہ عباسی اور ن لیگ کی رہنما نزہت صادق کے سینیٹ کے انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیلوں پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب مانگ لیا ہے، اپیلوں میں کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے فیصلے پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان پر مشتمل اپیلٹ ٹربیونل نے تحریک انصاف کی عندلیب عباس کی 2 الگ الگ اپیلوں پر سماعت کی جس میں سعدیہ عباسی اور نزہت صادق کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کی فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے، اپیلوں میں یہ اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی منظور کرتے وقت قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور کاغذات نامزدگی کی تفصیلی جانچ پڑتال نہیں کی گئی۔

دریں اثنا الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے (ن) لیگی امیدوار حافظ عبدالکریم کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر ریٹرننگ افسر سے جواب طلب کر لیا جبکہ کامران مائیکل کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف دائر اپیل اپیل کنندہ کی جانب سے واپس لینے پر نمٹا دی گئی، دوسری جانب کامران مائیکل کے کاغذات نامزدگی کو اقلیتی امیدوار وکٹرکی جانب سے چیلنج کیا گیا تھا۔
Load Next Story