ایم کیو ایم انٹرا پارٹی الیکشن‘ مستقبل کیا ہو گا

ایم کیو ایم پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات کے ذریعے معاملات کو خوش اسلوبی سے نمٹانے کی اپنے تئیں کوشش کی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات کے ذریعے معاملات کو خوش اسلوبی سے نمٹانے کی اپنے تئیں کوشش کی ہے۔ فوٹو : فائل

گزشتہ کچھ عرصہ سے بحران کا شکار بننے اور اندرون پارٹی تنازعات کے باعث خبروں میں رہنے والی ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی انتخابات گزشتہ روز منعقد ہوئے، جس میں ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر منتخب کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کو گزشتہ ہفتے ہی کنوینر کے عہدے سے ہٹا کر خالد مقبول صدیقی کو کنوینر منتخب کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے انٹراپارٹی الیکشن میں 12 ہزار سے زائد ووٹ کاسٹ کیے گئے، جب کہ ڈاکٹر فاروق ستار 9 ہزار 500 سے زائد ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔ادھر ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ نے اس کی مخالفت کی۔


سندھ کی سیاست میں تین دہائیوں سے اہم کردار ادا کرنے والی متحدہ قومی موومنٹ گزشتہ دو سال سے اپنی تاریخ کے زبردست بحران سے گزر رہی ہے، ڈیڑھ برس قبل بانی ایم کیو ایم کی متنازع تقریر اور پھر لندن قیادت سے قطع تعلق کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے عوام میں اپنی ساکھ بحال کرنے کی مقدور بھر کوشش کی، لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے اختیارات کی کشمکش اور ذاتی چپقلش نے سندھ کی دوسری بڑی جماعت کی ساکھ کو بری طرح مجروح کیا۔ اب فاروق ستار گروپ نے انٹرا پارٹی انتخابات کے ذریعے اس معاملے کو نمٹانے کی کوشش کی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات کے ذریعے معاملات کو خوش اسلوبی سے نمٹانے کی اپنے تئیں کوشش کی ہے۔ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ یہ معاملات آگے چل کر کیا رخ اختیار کرتے ہیں کیونکہ مقبول صدیقی کی کنوینر شپ میں قائم دھڑا اب بھی ایک مضبوط پوزیشن میں ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان میں تقسیم اب واضح نظر آ رہی ہے۔ اگر دونوں گروپوں کے درمیان کسی قسم کا کوئی ارینجمنٹ نہ ہوا تو پھر ایم کیو ایم پاکستان دو واضح دھڑوں میں تقسیم ہو جائے گی۔ پارٹی کا انتخابی نشان کس کو جانا ہے 'اس پر اب لگتا یہی ہے کہ دونوں گروپوں میں قانونی جنگ ہو گی۔
Load Next Story