بھارت کی ٹریفک ہیروئین
مسز فرانسس وہاں کی ٹریفک کو سنبھال رہی ہوتی ہیں تو وہ پر اعتماد نظر آتی ہیں اور ٹریفک ان کے کنٹرول میں ہوتی ہے۔
ڈورس فرانسس کو بھارتی دارالحکومت دہلی سے ملحق غازی آباد کے علاقے میں 'ٹریفک ہیروئین' کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مسز فرانسس کوئی پولیس افسر نہیں لیکن وہ ایک انتہائی بھیڑ والے چوراہے پر روزانہ ٹریفک کا نظام اپنے ہاتھ میں لے لیتی ہیں۔یہ وہی جگہ ہے جہاں 2010 ء میں ان کی بیٹی، نکی ایک سڑک سانحے میں ہلاک ہو گئی تھی۔ جب مسز فرانسس وہاں کی ٹریفک کو سنبھال رہی ہوتی ہیں تو وہ پر اعتماد نظر آتی ہیں اور ٹریفک ان کے کنٹرول میں ہوتی ہے۔
مسز فرانس کہتی ہیں ''بیٹی مر گئی، میں بچ گئی۔ کاش اس دن ٹریفک کی بہتر نگرانی ہو رہی ہوتی۔'' مسز فرانس کا کہنا ہے'' 'میں یہ کام 2010 ء سے کر رہی ہوں۔ میرا مقصد جان بچانا ہے اور جب تک جسم میں قوت ہے، کرتی رہوں گی۔''
مسز فرانسس کوئی پولیس افسر نہیں لیکن وہ ایک انتہائی بھیڑ والے چوراہے پر روزانہ ٹریفک کا نظام اپنے ہاتھ میں لے لیتی ہیں۔یہ وہی جگہ ہے جہاں 2010 ء میں ان کی بیٹی، نکی ایک سڑک سانحے میں ہلاک ہو گئی تھی۔ جب مسز فرانسس وہاں کی ٹریفک کو سنبھال رہی ہوتی ہیں تو وہ پر اعتماد نظر آتی ہیں اور ٹریفک ان کے کنٹرول میں ہوتی ہے۔
مسز فرانس کہتی ہیں ''بیٹی مر گئی، میں بچ گئی۔ کاش اس دن ٹریفک کی بہتر نگرانی ہو رہی ہوتی۔'' مسز فرانس کا کہنا ہے'' 'میں یہ کام 2010 ء سے کر رہی ہوں۔ میرا مقصد جان بچانا ہے اور جب تک جسم میں قوت ہے، کرتی رہوں گی۔''