ڈاکٹر اکمل وحید عرب امارات سے پاکستان پہنچتے ہی گرفتار

دو سال قبل دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں کے الزام میں متحدہ عرب امارات میں گرفتار کیا گیا تھا

دو سال قبل دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں کے الزام میں متحدہ عرب امارات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو فائل

دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں اور طبی معاونت کے الزام میں متحدہ عرب امارات (راس الخیمہ) سے دو سال قبل گرفتار کیے جانے والے پاکستانی ڈاکٹراکمل وحید کو متحدہ عرب امارت سے ڈیپورٹ کردیا گیا ، کراچی ایئرپورٹ سے انھیں فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اکمل وحید منگل اور بدھ کی درمیانی شب امارات ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے کراچی ایئرپورٹ پہنچے جہاں انھیں فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی تحویل میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر اکمل وحید کی اہلیہ اور دیگر اہل خانہ کراچی ایئرپورٹ پر ان کے استقبال کے لیے موجود تھے تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اہل خانہ کو ڈاکٹر اکمل وحید سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔


ڈاکٹر اکمل وحید کے بڑے بھائی اجمل وحید کی جانب سے گزشتہ سال سندھ ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں سندھ ہائیکورٹ کو مطلع کیا گیا تھا کہ ان کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر اکمل وحید اور ایک اور پاکستانی ڈاکٹر ایاز کو راس الخیمہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے، پٹیشن میں بتایا گیا تھا کہ ڈاکٹر اکمل وحید گذشتہ دو سالوں سے راس الخیمہ کے ایک اسپتال میں بطور معالج خدمات انجام دے رہے تھے۔

پٹیشن سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کو حکومت کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات کی انتظامیہ نے ڈاکٹر اکمل وحید کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی اور یہ بتایا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں ان کے خلاف مقدمے کی سماعت کے اختتام پر انھیں بے دخل کردیا جائے گا، ڈاکٹر اکمل وحید اور ان کے بھائی ڈاکٹر ارشد وحید کو 2004 میں کورکمانڈر کراچی کے قافلے پر حملے، جند اﷲ نامی دہشت گرد تنظیم سے رابطوں اور القاعدہ اور دیگر تنظیموں کے اراکین کو طبی سہولیات کی فراہمی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں عدالت نے انھیں تمام الزامات سے بری قرار دے دیا تھا۔

2008 میں جنوبی وزیرستان میں کیے جانے ایک امریکی ڈرون حملے کا شکار بننے والوں میں ڈاکٹر ارشد وحید بھی شامل تھے، ڈاکٹر اکمل وحید کے بڑے بھائی اجمل وحید اور چھوٹے بھائی اسامہ وحید بھی گزشتہ سال لاپتہ ہوگئے تھے اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائرکی جانے والی ایک اور پٹیشن میں سیکیورٹی اداروں کو ان کی گمشدگی کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کی استدعا کی گئی تھی۔
Load Next Story