شام کی خانہ جنگی کب ختم ہوگی

شام میں شہرکے شہر کھنڈر بن چکے ، دہشت اور وحشت کا راج ہے

شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں بمباری کے بعد ایک شخص بچے کو دوڑتے ہوئے محفوظ مقام تک پہنچارہا ہے۔ فوٹو: بشکریہ سی این این

جن قوتوں نے عرب اسپرنگ کا مژدہ جانفزا سنایا تھا، طویل آمریتوں سے نجات اورکئی عرب ممالک میں جمہوریت کی بحالی کی خوش کن باتیں ہوئیں۔

لیکن حقیقت کچھ اور تھی ، جو بیان کیا گیا وہ پورا سچ نہ تھا ، نہ عراق میں امن قائم ہوا آج تک نہ لیبیا میں پہلی والی صورت حال بہتر ہوئی، دیگر ممالک میں بھی خانہ جنگی کی سنگین صورت حال ہے ، شام بھی گزشتہ کئی برس سے خانہ جنگی کا شکار ہے، ہزاروں جان سے گئے جو بچ گئے ان کے لیے زندگی روگ بن گئی، ہزارہا لوگ یورپ کی طرف ہجرت کرگئے ، لیکن یہاں پر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تمام عالمی قوتیں اپنے سازشی منصوبوں کے ساتھ آن دھمکی ہیں۔


ایک طرف شام کی حکومت ہے اور اس کی حامی عالمی طاقتیں۔ دوسری جانب اس کی مخالف اپوزیشن جسے امریکا سمیت جہادی گروپوں کی حمایت حاصل ہے ۔ رواں ہفتے میں صدر بشارالاسد کی حامی فوج نے تیسرے دن بھی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی جس میں مزید 50 شہری جاں بحق ہوئے ، جن میں 13 بچے بھی شامل ہیں، اس طرح 3 دنوں میں بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد دو سو ہوگئی ، جب کہ 850 افراد زخمی بھی ہوئے ۔ شامی صدر بشار الاسد کی حامی جنگجو فورسزکردوں کے ساتھ مل کر ترک فوجیوں کی پیش قدمی کو روکیں گی، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ امریکی فوج کو شام کی سرزمین فوری طور پر خالی کردینی چاہیے۔

امریکی ٹی وی کے مطابق اطلاعات ہیں لڑائی میں ایک سو روسی کنٹریکٹر مارے گئے ہیں۔ روس ،امریکا ، ایران ، سعودی عرب ، ترکی سب نے مل کر شام کی سرزمین کو تختہ مشق بنایا ہے۔ یورپی یونین نے بین الاقوامی برادری سے شامی عوام کی تکالیف کو ختم کرنے کے لیے متحرک ہونے کی اپیل کی ہے، شامی علاقے دیرالزورمیں متعدد روسی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے ۔

بنیادی انسانی حقوق کی جتنی خلاف ورزیاں شام میں ہو رہی ہیں، اس کی مثال ملنا مشکل ہے ۔ شہرکے شہر کھنڈر بن چکے ، دہشت اور وحشت کا راج ہے ۔ انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں تھمنے کا نام نہیں لے رہا،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ نے اپنے ہونٹ سی لیے ہیں،اسلامی ممالک نے چپ سادھ لی ہے یا پھر وہ اس جنگ میں فریق ہیں ۔ شامی عوام کی داد رسی کسی فورم پر نہیں ہو رہی ۔اقوام عالم کو فوری طور پر جنگ بندی کروا کر شام کا مسئلہ مذاکرات کی میز پر لانے کی ضرورت ہے ۔
Load Next Story