نوازشریف کی نااہلی کے فیصلے سے غریب کی زندگی پر اثر نہیں پڑے گا اداکار وگلوکار
اندازہ تھا کیا فیصلہ آئیگا، جواد احمد؛ خوش بخت شجاعت و دیگر کی ایکسپریس سے گفتگو
سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کووزارت عظمیٰ کے بعد مسلم لیگ ( ن ) کی صدارت کیلیے بھی نا اہل قراردیدیا گیا تاہم یہ فیصلہ جنگل کی آگ کی طرح دنیا بھرمیں پھیل گیا۔
'' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے گلوکار جواد احمد نے کہا کہ یہ اداروں کی جنگ ہے، اس فیصلے سے غریب آدمی کی زندگی میں کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔ غریب آدمی کا مسئلہ تو روزگار ہے، اس کوتویہ سوچنے کا وقت ہی نہیں ہوتا، وہ تواپنے بچوں کیلیے دو وقت کی روٹی کمانے کی فکر رہتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس وقت غریب عوام کے حقوق کیلیے تحریک چلائی جائے۔
اداکارایوب کھوسہ نے کہا کہ نوازشریف کے نااہل ہونے سے نہ ہی ملک میں سیاسی بحران آئے گا اورنہ ہی کسی قسم کے مسائل پیداہونگے۔ یہ فیصلہ پاکستان کی سیاست کیلیے بہترین ثابت ہوگا۔ اس فیصلے کے بعد آئندہ کوئی بھی کرپشن کرنے کا سوچے گا نہیں۔ اب توہرکوئی یہ بات جانتا ہے کہ اگرکچھ بھی غلط کیا تونااہل ہوجائیں گے۔ جہاں تک بات مسلم لیگ( ن ) کے وزراء اور رہنماؤں کی ہیں توانھوں نے جس طرح سے تقاریر کی ہیں، اس کی بدترین مثال نہیں ملتی۔ یہ لوگ سمجھتے تھے کہ ان کوکوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
سینیٹرخوش بخت شجاعت نے کہا کہ اس فیصلے سے سینیٹ کے انتخابات شدید متاثر ہونگے۔ حالانکہ یہ فیصلہ توایک دن آنا ہی تھا اوراسی لیے شاید میاں نوازشریف اورمریم نواز بھی بہت زیادہ بڑھ چڑھ کرعوام کے سامنے بیان بازی کررہے تھے۔ مجھے تویوں لگتا ہے کہ میاں نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کو اس بات کااندازہ تھا کہ فیصلہ کیا آنا ہے۔
ڈرامہ پروڈیوسر یامین ملک نے کہا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سب کچھ کیا جارہا ہے۔ نوازشریف نے پاکستان کوشدید بحران سے نکال کرترقی کی راہ پرگامزن کیا۔
'' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے گلوکار جواد احمد نے کہا کہ یہ اداروں کی جنگ ہے، اس فیصلے سے غریب آدمی کی زندگی میں کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔ غریب آدمی کا مسئلہ تو روزگار ہے، اس کوتویہ سوچنے کا وقت ہی نہیں ہوتا، وہ تواپنے بچوں کیلیے دو وقت کی روٹی کمانے کی فکر رہتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس وقت غریب عوام کے حقوق کیلیے تحریک چلائی جائے۔
اداکارایوب کھوسہ نے کہا کہ نوازشریف کے نااہل ہونے سے نہ ہی ملک میں سیاسی بحران آئے گا اورنہ ہی کسی قسم کے مسائل پیداہونگے۔ یہ فیصلہ پاکستان کی سیاست کیلیے بہترین ثابت ہوگا۔ اس فیصلے کے بعد آئندہ کوئی بھی کرپشن کرنے کا سوچے گا نہیں۔ اب توہرکوئی یہ بات جانتا ہے کہ اگرکچھ بھی غلط کیا تونااہل ہوجائیں گے۔ جہاں تک بات مسلم لیگ( ن ) کے وزراء اور رہنماؤں کی ہیں توانھوں نے جس طرح سے تقاریر کی ہیں، اس کی بدترین مثال نہیں ملتی۔ یہ لوگ سمجھتے تھے کہ ان کوکوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
سینیٹرخوش بخت شجاعت نے کہا کہ اس فیصلے سے سینیٹ کے انتخابات شدید متاثر ہونگے۔ حالانکہ یہ فیصلہ توایک دن آنا ہی تھا اوراسی لیے شاید میاں نوازشریف اورمریم نواز بھی بہت زیادہ بڑھ چڑھ کرعوام کے سامنے بیان بازی کررہے تھے۔ مجھے تویوں لگتا ہے کہ میاں نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کو اس بات کااندازہ تھا کہ فیصلہ کیا آنا ہے۔
ڈرامہ پروڈیوسر یامین ملک نے کہا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سب کچھ کیا جارہا ہے۔ نوازشریف نے پاکستان کوشدید بحران سے نکال کرترقی کی راہ پرگامزن کیا۔