انجلینا جولی فلم کی کہانی چرانے کے الزام سے بری
فلم دی لینڈآف بلڈ اینڈ ہنی کی کہانی مسروقہ نہیں ہے،عدالتی فیصلہ
کیلی فورنیاکی عدالت نے ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کے خلاف فلم کی کہانی چرانے کے الزام کو غلط قرار دیتے ہوئے اداکارہ کو بری کر دیا۔
کیلیفورنیا کی عدالت نے کہا ہے کہ انجلینا جولی کی فلم دی لینڈآف بلڈ اینڈ ہنی کی کہانی مسروقہ نہیں ہے۔ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کے خلاف کروٹ مصنف جیمز بریڈوک نے دو ہزار گیارہ میں عدالت میں کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ دائر کیا تھا۔
جمیز بریڈوک نے موقف اختیار کیا تھا کہ انجلینا جولی نے اپنی فلم دی لینڈ آف بلڈ اینڈ ہنی کی کہانی اس کی کتاب دی سول شیٹرنگ سے چرائی ہے۔فلم کی کہانی 1990ء کی دہائی میں بوسینیا کی خانہ جنگی کے تناظر میں لکھی گئی ہے جس میں ایک بوسینیائی لڑکی ایک شخص کی محبت میں مبتلا ہو جاتی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ مصنف جیمز بریڈوک کی کتاب اور انجلینا کی فلم کی کہانی میں اتنی مماثلت نہیں ہے کہ اس کہانی کو مسروقہ قرار دیا جا سکے۔
کیلیفورنیا کی عدالت نے کہا ہے کہ انجلینا جولی کی فلم دی لینڈآف بلڈ اینڈ ہنی کی کہانی مسروقہ نہیں ہے۔ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کے خلاف کروٹ مصنف جیمز بریڈوک نے دو ہزار گیارہ میں عدالت میں کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ دائر کیا تھا۔
جمیز بریڈوک نے موقف اختیار کیا تھا کہ انجلینا جولی نے اپنی فلم دی لینڈ آف بلڈ اینڈ ہنی کی کہانی اس کی کتاب دی سول شیٹرنگ سے چرائی ہے۔فلم کی کہانی 1990ء کی دہائی میں بوسینیا کی خانہ جنگی کے تناظر میں لکھی گئی ہے جس میں ایک بوسینیائی لڑکی ایک شخص کی محبت میں مبتلا ہو جاتی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ مصنف جیمز بریڈوک کی کتاب اور انجلینا کی فلم کی کہانی میں اتنی مماثلت نہیں ہے کہ اس کہانی کو مسروقہ قرار دیا جا سکے۔