ہوسکتا ہے اب مجھے الیکشن بھی نہ لڑنے دیا جائےنوازشریف
سب سے بڑی سیاسی جماعت کو سینٹ کے الیکشن سے نکال دیا گیا،نواز شریف
سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ میرے خلاف تیسرا فیصلہ بھی آنے والا ہے جس میں ہوسکتا ہے مجھے الیکشن ہی نہ لڑنے دیا جائے۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ میرے خلاف پہلے دو فیصلے آچکے ہیں اوراب ہوسکتا ہے تیسرا فیصلہ بھی میرے خلاف ہو،پہلے فیصلے میں مجھے وزارت عظمیٰ سے ہٹادیا گیا،دوسرے میں پارٹی صدارت سے نکال دیا گیا اور تیسرے فیصلے میں ممکنہ طور پر مجھے الیکشن کے لیے نااہل قرار دے کر انتخاب ہی نہ لڑنے دیا جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: احتساب عدالت سے نوازشریف کوانصاف نہیں ملے گا،وزیراعظم
نوازشریف نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ الیکشن سے نکال دیا گیا جب کہ مجھے کبھی سیسلین مافیا کہا گیا اور کبھی چور، یہ سب کچھ میری سمجھ سے بالا تر ہے۔انہوں نے کہا کہ کالے حروف والے بہت سے فیصلے ہیں ،میرے خیال نہیں کہ کوئی بھی فیصلہ سہنری حروف میں لکھا جائے گا۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نیب کے گواہ نے خود کہا ہے کہ 2005 میں کیلبری فونٹ دستیاب تھا جس سے ہمارے موقف کی تائید ہوتی ہے۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ میرے خلاف پہلے دو فیصلے آچکے ہیں اوراب ہوسکتا ہے تیسرا فیصلہ بھی میرے خلاف ہو،پہلے فیصلے میں مجھے وزارت عظمیٰ سے ہٹادیا گیا،دوسرے میں پارٹی صدارت سے نکال دیا گیا اور تیسرے فیصلے میں ممکنہ طور پر مجھے الیکشن کے لیے نااہل قرار دے کر انتخاب ہی نہ لڑنے دیا جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: احتساب عدالت سے نوازشریف کوانصاف نہیں ملے گا،وزیراعظم
نوازشریف نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ الیکشن سے نکال دیا گیا جب کہ مجھے کبھی سیسلین مافیا کہا گیا اور کبھی چور، یہ سب کچھ میری سمجھ سے بالا تر ہے۔انہوں نے کہا کہ کالے حروف والے بہت سے فیصلے ہیں ،میرے خیال نہیں کہ کوئی بھی فیصلہ سہنری حروف میں لکھا جائے گا۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نیب کے گواہ نے خود کہا ہے کہ 2005 میں کیلبری فونٹ دستیاب تھا جس سے ہمارے موقف کی تائید ہوتی ہے۔