پرانی گاڑیوں کیلیے اکتوبر سے قبل کی درآمدی پالیسی بحال
نوٹیفکیشن جاری، پورٹ پر کھڑی 9 ہزار سے زائد گاڑیوں کی کلیئرنس کیلیے راہ ہموار
وزارت تجارت نے 3 سالہ پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے اکتوبر2017 سے قبل کی پالیسی بحال کر دی اور اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزارت تجارت کے حکام کے مطابق پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے اکتوبر 2017کے بعد جاری کی جانے والی پالیسی کو ختم کرکے پرانی پالیسی بحال کر دی گئی ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیاگیاہے۔
حکام کے مطابق اکتوبر 2017 میں پالیسی کی تبدیلی کے بعد پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھجوانے کا سرٹیفکیٹ دینا لازمی قراردیاگیاتھا جس کے باعث پورٹ پر کھڑی 9ہزار سے زائد گاڑیوں کی کلیئرنس نہیں ہو سکی تاہم اب پرانی پالیسی کی بحالی کے بعد ان گاڑیوں کوکلیئر کردیاجائے گا اور سمندر پار پاکستانیوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ ٹرانسفر اسکیم کے تحت بھی گاڑیاں پاکستان بھیج سکتے ہیں، درآمدی گاڑیوں کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز پاکستان میں ادا کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق 1800سی سی سے کم کی درآمدی گاڑیوں کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز مقامی طور پر اداکیے جا سکیں گے جبکہ 1800سی سی سے زائد والی درآمدی گاڑیوں کو کلیئر کرنے کے لیے بیرونی ملک سے ہی ترسیلات کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔
وزارت تجارت کے حکام کے مطابق پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے اکتوبر 2017کے بعد جاری کی جانے والی پالیسی کو ختم کرکے پرانی پالیسی بحال کر دی گئی ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیاگیاہے۔
حکام کے مطابق اکتوبر 2017 میں پالیسی کی تبدیلی کے بعد پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھجوانے کا سرٹیفکیٹ دینا لازمی قراردیاگیاتھا جس کے باعث پورٹ پر کھڑی 9ہزار سے زائد گاڑیوں کی کلیئرنس نہیں ہو سکی تاہم اب پرانی پالیسی کی بحالی کے بعد ان گاڑیوں کوکلیئر کردیاجائے گا اور سمندر پار پاکستانیوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ ٹرانسفر اسکیم کے تحت بھی گاڑیاں پاکستان بھیج سکتے ہیں، درآمدی گاڑیوں کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز پاکستان میں ادا کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق 1800سی سی سے کم کی درآمدی گاڑیوں کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز مقامی طور پر اداکیے جا سکیں گے جبکہ 1800سی سی سے زائد والی درآمدی گاڑیوں کو کلیئر کرنے کے لیے بیرونی ملک سے ہی ترسیلات کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔