امن وامان 2 لاکھ 40 ہزار پاکستانی بچے پولیو ویکسین سے محروم
فاٹاسب سے زیادہ خطرناک،رواں سال5کیسزرپورٹ ہوئے،قائم مقام سربراہ عالمی ادارہ
عالمی ادارہ صحت کاکہناہے کہ امن وامان کی خراب صورتحال کی وجہ سے پاکستان میں انسدادپولیومہم شدیدمتاثرہوئی ہے اور2لاکھ40ہزارسے زائد بچوں کو پولیو ویکسین نہیں پلائی جا سکی۔
ڈبلیوایچ اوکے پاکستان میںقائم مقام سربراہ ڈاکٹرنیماسعیدعابدکاکہناہے کہ خاص طورپرشمالی و جنوبی وزیرستان میںگزشتہ سال جولائی سے بچوںکوویکسین نہیں پلائی گئی، افغانستان اور نائیجیریاکے علاوہ پاکستان دنیاکاوہ تیسراملک ہے جہاں انسانی جسم کواپاہج کردینے والے پولیووائرس پرتاحال پوری طرح سے قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
ڈاکٹر نیما کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا،قبائلی علاقوں،سندھ میںکراچی کے بعض حصوں،کوئٹہ،قلعہ عبداللہ اورپشین کے علاقوںمیںاب بھی پولیووائرس موجودہے،رواںسال اب تک پولیوسے متاثرہ 5کیسزرپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈبلیوایچ اوکے پاکستان میںقائم مقام سربراہ ڈاکٹرنیماسعیدعابدکاکہناہے کہ خاص طورپرشمالی و جنوبی وزیرستان میںگزشتہ سال جولائی سے بچوںکوویکسین نہیں پلائی گئی، افغانستان اور نائیجیریاکے علاوہ پاکستان دنیاکاوہ تیسراملک ہے جہاں انسانی جسم کواپاہج کردینے والے پولیووائرس پرتاحال پوری طرح سے قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
ڈاکٹر نیما کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا،قبائلی علاقوں،سندھ میںکراچی کے بعض حصوں،کوئٹہ،قلعہ عبداللہ اورپشین کے علاقوںمیںاب بھی پولیووائرس موجودہے،رواںسال اب تک پولیوسے متاثرہ 5کیسزرپورٹ ہوئے ہیں۔