آشیانہ اسکیم کا ٹھیکیدار شاہد شفیق ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
آشیانہ اسکیم کرپشن میں ملوث ٹھیکیدار شاہد شفیق کو ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا گیا۔
نیب لاہور کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن اسکینڈل میں گرفتار بسم اللہ کنسٹرکشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ جواد علی نقوی کے سامنے پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزم شاہد شفیق کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزم کو کل 26 فروری کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائے۔ ملزم شاہد شفیق کو ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
نیب لاہور نے آشیانہ کرپشن اسکینڈل میں گرفتار سابق ڈی جی لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) احد چیمہ کی نشاندہی پر بسم اللہ انجینیرنگ سروسز كے پارٹنر ملزم شاہد شفیق كو گزشتہ روز حراست میں لیا ہے۔ ملزم شاہد شفیق پر ایل ڈی اے اہلكاروں كی ملی بھگت سے 14 ارب روپے كا ٹھیکہ جعلی كاغذات پر حاصل كرنے كا الزام ہے۔ نیب ذرائع كا كہنا ہے کہ ملزم كی ممكنہ روپوشی یا ملک سے فرار ہونے كی اطلاع پر اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کرپشن، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ گرفتار
ملزم كو پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ كمپنی انكوائری میں تفتیش كے دوران گرفتار كیا گیا۔ شاہد شفیق كی ملكیتی بسم اللہ انجینیرنگ سروسز، پیراگون سٹی كی سی 4 كیٹیگری كی ذیلی كمپنی ہے۔ پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ كمپنی نے 20 جنوری 2015 كو معاہدہ كیا اور 16ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال كیلئے 61 كروڑ روپے جمع كروائے۔ لیکن تین سال گزرجانے كے باوجود منصوبہ مكمل نہ ہوسكا۔
نیب کے مطابق آشیانہ کرپشن اسکینڈل میں ملوث كاسا كمپنی تین كمپنیوں بسم اللہ انجنیئرنگ سروسز، سپاركو اور چائنہ فرسٹ گروپ كا جوائنٹ وینچر ہے۔ قانونی طور پر كمپنیوں كو 15 كروڑ روپے سے زائد رقم كا معاہدہ دیا جانا غیر قانونی ہے، جعلی كاغذات كے ذریعے میسرز ایم ایس سپاركو، بسم اللہ كنسٹركشن اور میسرز چائنہ فرسٹ نامی كمپنی كو جوائنٹ وینچر كے طور پر پیش كیا گیا۔ ان كمپنیوں كی کرپشن كی وجہ سے قومی خزانے كو 100 کروڑ روپے سے زائد كا نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: آشیانہ اسکیم کرپشن کیس؛ شہباز شریف سے نیب کی ڈیڑھ گھنٹے تفتیش