سلامتی کونسل نے شام میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی
غوطہ کے علاقے میں ایک ہفتے سے جاری شامی و روسی بمباری میں 127 بچوں سمیت 500 سے زائد شہری جاں بحق ہوچکے ہیں
ISLAMABAD:
سلامتی کونسل نے شام میں ایک ماہ کی جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے شامی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ امدادی اور طبی سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کی اجازت دی جائے۔
شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب واقع علاقے مشرقی غوطہ میں شامی اور روسی افواج ایک ہفتے سے بمباری اور گولہ باری کررہی ہیں جس کے نتیجے میں وہاں 127 بچوں سمیت 500 سے زیادہ شہری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں 200 نئے اقسام کے ہتھیار استعمال کیے،روس کا اعتراف
کویت اور سوئیڈن نے غوطہ میں جاری قتل عام رکوانے کے لیے مشترکہ طور پر سلامتی کونسل میں شام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور ہوگئی۔
یہ قرارداد جمعرات کو پیش ہوئی تھی لیکن روس کی مخالفت اور ارکان کے درمیان عدم اتفاق رائے کی وجہ سے قرارداد دو روز کی تاخیر کے بعد منظور ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: شامی فوج کی ساتویں روزبھی مشرقی غوطہ میں بمباری جاری
سلامتی کونسل نے 3 دن میں جنگ بندی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شامی حکومت پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں میں غذا اور طبی سامان کی فراہمی اور زخمیوں کو انخلا کی اجازت دی جائے۔ تاہم شامی حکومت اور روسی افواج نے قرارداد کو ہوا میں اڑا دیا اور قرارداد منظور ہونے کے چند منٹ بعد ہی مشرقی غوطہ پر دوبارہ فضائی بمباری کی گئی۔
سلامتی کونسل نے شام میں ایک ماہ کی جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے شامی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ امدادی اور طبی سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کی اجازت دی جائے۔
شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب واقع علاقے مشرقی غوطہ میں شامی اور روسی افواج ایک ہفتے سے بمباری اور گولہ باری کررہی ہیں جس کے نتیجے میں وہاں 127 بچوں سمیت 500 سے زیادہ شہری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں 200 نئے اقسام کے ہتھیار استعمال کیے،روس کا اعتراف
کویت اور سوئیڈن نے غوطہ میں جاری قتل عام رکوانے کے لیے مشترکہ طور پر سلامتی کونسل میں شام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور ہوگئی۔
یہ قرارداد جمعرات کو پیش ہوئی تھی لیکن روس کی مخالفت اور ارکان کے درمیان عدم اتفاق رائے کی وجہ سے قرارداد دو روز کی تاخیر کے بعد منظور ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: شامی فوج کی ساتویں روزبھی مشرقی غوطہ میں بمباری جاری
سلامتی کونسل نے 3 دن میں جنگ بندی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شامی حکومت پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں میں غذا اور طبی سامان کی فراہمی اور زخمیوں کو انخلا کی اجازت دی جائے۔ تاہم شامی حکومت اور روسی افواج نے قرارداد کو ہوا میں اڑا دیا اور قرارداد منظور ہونے کے چند منٹ بعد ہی مشرقی غوطہ پر دوبارہ فضائی بمباری کی گئی۔