پھولوں سے پھول بنیے

تمام کاسمیٹکس مصنوعات میں پھولوں کو بہ طور عرق استعمال کیا جاتا ہے۔

تمام کاسمیٹکس مصنوعات میں پھولوں کو بہ طور عرق استعمال کیا جاتا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ISLAMABAD:
کائنات کی خوب صورتی قدرت کے حسین، دل کش اور دیدہ زیب نظاروں میں پنہاں ہے۔

رنگ برنگے پھول جہاں طبیعت کو طمانیت کی فرحت انگیز خوش بو بخشتے ہیں، وہیں ان میں انسان کے لیے بے شمار فوائد وثمرات بھی پائے جاتے ہیں۔ ہماری اس دنیا میں مختلف رنگوں کے خوب صورت ترو تازہ پھول پائے جاتے ہیں، خاص طور مصر، نیدر لینڈ اور یونان میں پھولوں کو پرفیوم کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ بہت سی جلدی پروڈکٹس میں ان کا خوب استعمال کیا جاتا ہے، تاکہ آپ کی جلد قدرتی ترو تازگی کے ساتھ ساتھ نرم بھی رہے اور خوب صورت و پر کشش بھی۔

تمام کاسمیٹکس مصنوعات میں پھولوں کو بہ طور عرق استعمال کیا جاتا ہے۔ پھولوں کی خوش بو کا استعمال انسانی دماغ کو ہر قسم کی ٹینشن سے دور رکھتا ہے۔ کچھ مختلف قسم کے ہوم فلاورز کو آپ اپنی روزمرہ کی روٹین میں استعمال کرسکتی ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوسکتی ہیں۔ ذیل میں اس حوالے سے بات کی جارہی ہے:

٭چنبیلی:

چنبیلی سفید رنگ کی پنکھڑیوں پر مشتمل ایک نہایت خوش بو دار، خوب صورت اور حسین پھول ہے۔ اس پھول سے نکالا جانے والا تیل بہت سے قیمتی وٹامنز پر مشتمل ہوتا ہے۔ چنبیلی سے تیار کردہ بہت سی پروڈکٹس جلد کے کیل مہاسوں کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ چینبلی کے تیل کا مساج ٹینشن اور اداسی کو دور کرتا ہے۔

٭ لیونڈر فلاور:

لیونڈر فلاور کو اردو میں حزام کہتے ہیں۔ یہ کاسمیٹکس میں استعمال ہونے والا بہترین خوش بودار پھول ہے۔ اس پھول سے بنایا جانے والا تیل انسانی تھکن اور ٹینشن کو دور کرتا ہے اور اس کے سر میں مساج سے نیند بھی بہتر آتی ہے۔ اسے انسان دوست پھول کہا جاتا ہے۔

٭جی رینیم:

جی رینیم مخصوص قسم کے باغوں میں پایا جانے والا وہ منفرد پھول ہے جو اینٹی سیپٹک خصوصیات کا مالک ہوتا ہے اور جلد پر پائے جانے والے بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جی رینیم اسکن کی الرجی بھی ختم کرتا ہے اور یہ جلد پر موجود داغ دھبوں کو ختم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس پھول کو ہم اینٹی ایلرجی بھی کہتے ہیں۔

٭گلاب:

گلاب کا پھول کئی اقسام پر مشتمل ہوتا اور یہ ہر گھر اور ہر پارک میں بہ آسانی دست یاب ہوتا ہے۔ گلاب کے پھول میں وٹامن ای کثیر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گلاب کا عرق جلد کے روکھے پن کو ختم کرتا ہے، بند مساموں کو کھولنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ اس کے علاوہ مختلف قسم کے فیس پیک اور کریموں میں بھی اس کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔ آج کل گلاب کے پھولوں کا فیشل کافی حد تک مقبول ہے جسے ہماری خواتین بڑے شوق سے کراتی ہیں جس سے چہرہ گلاب کی طرح نکھر جاتا ہے۔

اس کے فیشل کی ایک ترکیب یہ ہے:


گلاب فیس پیک

گلاب کی پتیاں: دو چمچے (پاوڈر)


ہلدی: ایک چٹکی

نیم کی پتیاں (پاوڈر) ایک چمچہ

ان تما اشیاء کو یک جان کرلیں اور کسی شیشے کی بوتل میں محفوظ کرلیں۔ پھر روزانہ کی بنیاد پر اس فیس پیک سے جلد پر ہلکا ہلکا مساج کریں جس سے جلد پر موجود تمام داغ دھبوں سے فوری نجات مل جائے گی۔ اس کے علاوہ یہ فیس پیک جلد کے مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ جلد کو ملائمت اور تازگی بھی بخشتا ہے۔

٭روز میری:

روز میری آئل خصوصاً بالوں کی مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ روز میری کا تیل بالوں میں موجود سکری کو ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ روز میری کے تیل کا استعمال ہمارے مسلز یعنی عضلات (پٹھوں) کو پرسکون رکھتا ہے اور ٹینشن یعنی دماغی اور ذہنی دباؤ سے بھی نجات دلاتا ہے۔

٭ سورج مکھی کا پھول:

سورج مکھی کا تیل وٹامن ای کا خزانہ ہے۔ سورج مکھی کا تیل جلد کو جھریوں سے نجات دیتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا تیل کھانے میں بھی استعمال ہوتا ہے جو عام تیل کی نسبت زیادہ فائدے مند ہوتا ہے۔

٭گیندے کا پھول:

گیندے کے پھول کو زیادہ تر لوشنز میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پھول کا استعمال اکثر و بیش تر بیوٹی پروڈکٹس میں کیا جاتا ہے۔ گیندے کے پھول کے عرق کو خشک جلد کے لیے انتہائی موثر قرار دیا جاتا ہے۔

٭ایلڈ فلاور:

ایلڈ فلاور بھی گلاب کے پھول کی طرح ہر جگہ با آسانی دست یاب ہوتا ہے۔ ایلڈ فلاور مختلف کریموں اور لوشن میں استعمال کیا جاتا ہے۔ گلاب کے فیس پیک کی طرح اس کا بھی فیس پیک تیار کیا جاتا ہے جو جلد کو تمام بیرونی اثرات سے پاک اور محفوظ رکھتا ہے۔ اس کے لیے یہ کریں کہ ایک کپ ایلڈر فلاور کی پتیاں لیں اور اس میں ایک چمچہ بادام کا تیل ڈال کر گرم کریں۔ حل ہوجانے پر ٹھنڈا کر کے کسی شیشے کے بوتل میں محفوظ کرلیں۔

ایلڈر فلاور کے ماسک کے استعمال سے جلد کے کھلے مسامات بند ہو جاتے ہیں اور یہ جلد کو تمام بیرونی اثرات سے پاک اور محفوظ رکھتے ہیں۔ ان قدرتی اشیا کو استعمال میں لائیں اور بازاری مصنوعات سے دور رہیں، تاکہ آپ پرسکون بھی رہیں۔

 
Load Next Story