فاخر ہ یونس کیس دوبارہ کھولنے کیلیے مدعا علیہان کو نوٹس

مقدمے کی پہلی سماعت پرملزم نے گواہوں کو ڈرایا اوراثر اندازہوا، درخواست گزار

مقدمے کی پہلی سماعت پرملزم نے گواہوں کو ڈرایا اوراثر اندازہوا، درخواست گزار۔ فوٹو ایکسپریس

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے تیزاب سے جھلس کر ہلاک ہونے والی خاتون فاخرہ یونس کا مقدمہ ری اوپن کرنے کے لیے دائر درخواست پر دیگر مدعا علیہان سمیت ملزم بلال مصطفی کھر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے6ستمبر کو طلب کرلیا ہے۔

فاضل بینچ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مظفر گڑھ کو ہدایت کی ہے کہ بلال مصطفی کھر کی آئندہ سماعت پر سندھ ہائیکورٹ میں حاضری کو یقینی بنایا جائے، فیصل صدیقی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلال کھر کے خلاف مقدمے کی پہلی بار سماعت کے دوران ملزم نے گواہوں کو ڈرایا دھمکایا اور مقدمے پر اثر انداز ہوا، ملزم کے خوف کے باعث گواہوں نے بھی بیانات تبدیل کر لیے تھے جبکہ اہم گواہوں جن میں فاخرہ یونس، فاخرہ یونس کا علاج کرنے والی ڈاکٹر، فاخرہ یونس کی ہمشیرہ کرن، بہنوئی عرفان ملک، مقدمے کی مدعیہ شاہدہ ملک، عامر ملک اور دیگرکے بیانات ریکارڈ نہیں کیے گئے۔


گواہوں کے بیانات آزادانہ ماحول میں ریکارڈ کیے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ گواہوں پر کوئی دبائو نہ ہو۔ ماتحت عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر مقدمے کی دوبارہ سماعت کی جائے۔ استغاثہ کے مطابق ملزم بلال کھر نے اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ 14 مئی 2000ء کو نیپئر تھانے کی حدود میں مسماۃ فاخرہ اور اس کے بیٹے پر تیزاب پھینک دیا تھا جس کے نتیجے میں مسماۃ فاخرہ یونس کا چہرہ مکمل طور پر جھلس گیا تھا۔ پولیس نے یکم نومبر 2002ء کو ملزم کو گرفتار کیا جبکہ 28 نومبر 2002ء کو مقدمے کا چالان پیش کیا گیا۔

بعد ازاں 16 دسمبر 2003ء کو ماتحت عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم بلال کھر کو بری کر دیا تھا۔ واقعے کا مقدمہ شاہدہ ملک کی مدعیت میں نیپئر تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ فاخرہ یونس جو گزشتہ 12 سالوں سے بیرون ملک زیر علاج تھی، نے مارچ 2012میں خودکشی کر لی،واضح رہے کہ اس درخواست پر پہلے بھی نوٹس جاری کیے گئے تھے لیکن بلال کھر کی جانب سے کوئی نمائندہ یا وہ خود پیش نہیں ہوئے ۔
Load Next Story