شاہ پور چاکر میں 3 بچوں کے باپ کو ذبح کر دیا گیا
نوجوان کی گردن کٹی لاش ملنے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
تھانہ شاہ پورچاکر کی حدود میں3 بچوں کے باپ کی گردن کاٹ کر قتل کر دیا گیا۔
گاؤں خیرو خان سنجرانی میں گندم کے کھیت سے نوجوان کی گردن کٹی لاش ملنے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقتول کی شناخت25 سالہ خادم حسین کے نام سے ہوئی ہے جو کہ شادی شدہ اور 3بچوں کا باپ تھا۔
مقتول کے بھائی مبارک سنجرانی کے مطابق خادم حسین اتوار کی شب رات 8 بجے گھر سے نکلا تھا لیکن اس کے بعدواپس نہیں لوٹا اور صبح اس کی لاش ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سے دشمنی بھی نہیں۔
پولیس نے لاش لے کر شاہ پورچاکر اسپتال پہنچی لیکن پوسٹمارٹم کرنے کے لیے کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھاجس کے باعث7گھنٹے تک لاش پڑی رہی۔ بعد ازاں لواحقین نے لاش اسپتال کے گیٹ پر رکھ کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
پوسٹمارٹم نہ کرنے کی وجہ دریافت کرنے پر اسپتال انچارج ڈاکٹر مجاہد میمن نے صحافیوں کے ساتھ بھی بد تمیزی کی اور کہا کہ وہ کسی کوجواب دینے کے پابند نہیں۔
واضح رہے کہ ایک ماہ سے شاہ پورچاکر اسپتال میں ایم ایس موجود نہیں اور ایک جونیئرڈاکٹر کو انچارج بنا دیا گیا ہے۔
گاؤں خیرو خان سنجرانی میں گندم کے کھیت سے نوجوان کی گردن کٹی لاش ملنے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقتول کی شناخت25 سالہ خادم حسین کے نام سے ہوئی ہے جو کہ شادی شدہ اور 3بچوں کا باپ تھا۔
مقتول کے بھائی مبارک سنجرانی کے مطابق خادم حسین اتوار کی شب رات 8 بجے گھر سے نکلا تھا لیکن اس کے بعدواپس نہیں لوٹا اور صبح اس کی لاش ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سے دشمنی بھی نہیں۔
پولیس نے لاش لے کر شاہ پورچاکر اسپتال پہنچی لیکن پوسٹمارٹم کرنے کے لیے کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھاجس کے باعث7گھنٹے تک لاش پڑی رہی۔ بعد ازاں لواحقین نے لاش اسپتال کے گیٹ پر رکھ کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
پوسٹمارٹم نہ کرنے کی وجہ دریافت کرنے پر اسپتال انچارج ڈاکٹر مجاہد میمن نے صحافیوں کے ساتھ بھی بد تمیزی کی اور کہا کہ وہ کسی کوجواب دینے کے پابند نہیں۔
واضح رہے کہ ایک ماہ سے شاہ پورچاکر اسپتال میں ایم ایس موجود نہیں اور ایک جونیئرڈاکٹر کو انچارج بنا دیا گیا ہے۔