مظفر گڑھ رشتے کا تنازع روزے دار خواتین پر تشدد برہنہ گھمایا گیا
سکینہ اور خالدہ شمیم غفار آرائیں کی بہن کے رشتے کے لیے گھر آئیں تو ملزمان نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، باپ، بیٹا گرفتار
خان گڑھ میں رشتہ کے تنازع پر روزے دار دو بزرگ خواتین کو گھر بلا کر برہنہ کردیا تصاویر بنائیں اور انھیں برہنہ سڑکوں پر گھماتے رہے۔ پولیس نے ملزمان باپ بیٹے کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق نواحی علاقہ لیاقت آباد کے رہائشی شعیب عرف شبیر بلوچ اور شہر کے رہائشی عبدالغفار آرائیں کی بہن عدلیہ کا فون پر رابطہ ہوا دونوں میں تعلقات قائم ہونے پر عبدالغفار آرائیں نے مبینہ طور پر شعیب بلوچ کو کہا کہ وہ اپنی والدہ کو رشتے کے لیے بھیجے۔
گزشتہ روز شعیب کی 65 سالہ والدہ سکینہ' 60 سالہ خالدہ شمیم جو روزے سے تھیں رشتے کے لیے عبدالغفار آرائیں کے گھر آئیں جہاں عبدالغفار اس کے بیٹے اور دیگر آٹھ افراد نے دونوں خواتین کو برہنہ کردیا ان کی تصاویر بنائیں۔ بعد ازاں انھیں برہنہ سڑکوں پر گھماتے رہے۔ لوگوں نے خواتین کو چادریں فراہم کیں۔ پولیس تھانہ خان گڑھ نے ڈاکٹر عبدالغفار آرائیں' محمد عرفان' مرید حسین' محمد ارشاد' منیر حسین اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ ڈاکٹر عبدالغفار آرائیں اور اس کے بیٹے عرفان کو گرفتار کرلیاہے۔
ڈاکٹر عبدالغفار آرائیں نے حوالات میں ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں خواتین چور ہیں رشتے کا کوئی تنازع نہیں، کمی کمین سے کیسے رشتے داری ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کوبرہنہ نہیں کیا تاہم چوری کرنے کے باعث انھیں ماراضرورتھا۔ ادھر واقعہ کے خلاف علاقے کے لوگوں نے تھانہ کے باہر ایک گھنٹہ تک احتجاج کیا۔ انھوں نے تھانے میں داخل ہوکر ملزموں پر حملے کی کوشش بھی کی تاہم پولیس نے انھیں باہر نکال دیا۔
گزشتہ روز شعیب کی 65 سالہ والدہ سکینہ' 60 سالہ خالدہ شمیم جو روزے سے تھیں رشتے کے لیے عبدالغفار آرائیں کے گھر آئیں جہاں عبدالغفار اس کے بیٹے اور دیگر آٹھ افراد نے دونوں خواتین کو برہنہ کردیا ان کی تصاویر بنائیں۔ بعد ازاں انھیں برہنہ سڑکوں پر گھماتے رہے۔ لوگوں نے خواتین کو چادریں فراہم کیں۔ پولیس تھانہ خان گڑھ نے ڈاکٹر عبدالغفار آرائیں' محمد عرفان' مرید حسین' محمد ارشاد' منیر حسین اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ ڈاکٹر عبدالغفار آرائیں اور اس کے بیٹے عرفان کو گرفتار کرلیاہے۔
ڈاکٹر عبدالغفار آرائیں نے حوالات میں ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں خواتین چور ہیں رشتے کا کوئی تنازع نہیں، کمی کمین سے کیسے رشتے داری ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کوبرہنہ نہیں کیا تاہم چوری کرنے کے باعث انھیں ماراضرورتھا۔ ادھر واقعہ کے خلاف علاقے کے لوگوں نے تھانہ کے باہر ایک گھنٹہ تک احتجاج کیا۔ انھوں نے تھانے میں داخل ہوکر ملزموں پر حملے کی کوشش بھی کی تاہم پولیس نے انھیں باہر نکال دیا۔