فلم وکلچر پالیسی شناخت کا وسیلہ ہونی چاہیے

بحیثیت قوم ہم سب کو مل کر اس میں اپنا اپنا کردار لازمی ادا کرنا چاہیے،وزیرمملکت

بحیثیت قوم ہم سب کو مل کر اس میں اپنا اپنا کردار لازمی ادا کرنا چاہیے،وزیرمملکت۔فوٹو: فائل

دنیا بھر میں فن وثقافت کے حوالے سے تمام ممالک اپنی شناخت اور پہچان رکھتے ہیں، لیکن پاکستان کے ساتھ عجب معاملہ ہوا کہ دہشتگردی کی لپیٹ میں آنے کے بعد فلمی انڈسٹری ٹھپ ہوگئی اور اس صنعت سے وابستہ فنکار اور ہزاروں کارکن بے روزگار ہوگئے۔ ثقافتی ورثے کے حوالے سے بھی ہم غفلت کے مرتکب ہوگئے، ہمارے تمام صوبوں کی ثقافت جو دنیا بھر میں ہماری پہچان اور شناخت کا ذریعہ اور وسیلہ تھی اس کے بجائے ہم پر 'دہشتگرد' ہونے کا لیبل لگا دیا گیا۔

جن معاشروں میں فن وثقافت فروغ نہیں پاتے تو عدم برداشت کی وجہ سے معاشرہ تشدد پرستی کا شکار ہوجاتا ہے ۔یہی کچھ ہمارے ساتھ گزشتہ دہائیوں میں ہوا ، ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے میں اتنے مصروف ہوئے کہ کسی کو خیال نہیں رہا کہ فن وثقافت کے ادارے تباہ ہوچکے ہیں ۔ عالمی ثقافتی سطح پر پاکستان کے سفیر فنکار ہی ہوتے ہیں جن کی وقعت، عزت اور احترام ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا اعتراف ہوتا ہے۔


سیکڑوں سیمینا ہاؤسز ٹوٹ کرکمرشل پلازہ بنے۔ انتہائی شدت سے اس امر کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ فلمی صنعت کی بقا اور پاکستانی کلچرل کے فروغ کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات ہونے چاہئیں۔ اسی تناظر میں وزیر مملکت برائے اطلاعات، نشریات و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے پہلی فلم وکلچرل پالیسی کا اعلان کر کے فلم انڈسٹری کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے کا اعلان کیا ، فلم فنانس فنڈ، نیشنل فلم اکیڈمی اور فلم اسٹوڈیوزکے قیام کے علاوہ فلم ڈائریکٹوریٹ اور پبلی کیشن کی بحالی کی نوید سنائی گئی ہے جب کہ فلم بینی کے آلات کی درآمد، فلم سنسر فیس اور سیلز ٹیکس صفرکردی گئی ہے، فوک اور روایتی ثقافت اورآثار قدیمہ کے مقامات کا فروغ، قیمتی ثقافت اور ورثہ کومحفوظ بنانے، نئی نسل کے لیے ثقافتی اصول اور ترجیحات کا تعین، ادب، روایات کی ڈاکومنٹشن اور ان کے لیے اقدامات بھی پالیسی کا حصہ ہیں۔

نئی پالیسی کے مندرجات دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ فن وثقافت کے فروغ کے لیے انتہائی سوچ وبچار کے بعد بنائی گئی ہے ۔وزیرمملکت کا یہ کہنا درست ہے کہ جمہوریت اور تخلیقی اظہار کا آپس میں گہرا تعلق ہے، کیونکہ جہاں تخلیق کے سوتے خشک ہوتے ہیں وہ زمین بنجر ہوجاتی ہے ، نئی پالیسی اس بنجر زمین کو دوبارہ زرخیر زمین بنانے میں کیا کردار ادا کرتی ہے یہ تو آنے والے وقت ہی بتائے گا لیکن بحیثیت قوم ہم سب کو مل کر اس میں اپنا اپنا کردار لازمی ادا کرنا چاہیے ۔
Load Next Story