بینک ملازمین کی کم ازکم پنشن 8 ہزارکرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری

بعض پینشنروں نے عدالت میں انکشاف کیا تھاکہ انہیں ماہانہ 1321روپے پینشن ملتی ہے

بعض پینشنروں نے عدالت میں انکشاف کیا تھاکہ انہیں ماہانہ 1321روپے پینشن ملتی ہے؛ فوٹوفائل

سپریم کورٹ نے نجی بینکوں کے پنشنروں سے متعلق مقدمے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔


31 صفحات پر مشتمل فیصلے میں بینکوں کوکم ازکم پینشن کی حد فوری طور پر بڑھا کر8 ہزا رروپے کرنے کی ہدایت کی ہے۔ نجی بینکوں کے غریب پنشنروں نے اپنی پنشن میں اضافے کیلئے سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں درخواست دی تھی جس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس عمرعطاء بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔ مقدمے میں عائشہ حامد،طارق محمدکھوکھر اور حشمت حبیب نے پنشنروں کی پیروی کی۔ فیصلے میں مخدوم علی خان کی قانونی معاونت کوخصوصی طورپرسراہا گیا ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ یوبی ایل ،ایچ بی ایل اور اے بی ایل کے کسی بھی پنشنر (بشمول بیوگان )کو ماہانہ 8 ہزارروپے پنشن اداکی جائے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ہرسال یکم جنوری سے پنشن میں پانچ فیصداضافہ کیاجائے۔

عدالت نے قراردیاکہ آئین کاآرٹیکل14 ملک کے شہریوں کوتحفظ فراہم کرتا ہے اوراس آرٹیکل کے تحت فرد کا وقار مجرو ح نہیں کیاجا سکتا، اگرکوئی شخص کسی ادارے میں کئی سال خدمات انجام دیتا ہے اور کسی بھی قانون یاکنٹریکٹ کے تحت اس سے پینشن کا وعدہ کیاگیا ہے تو پھر مشکل وقت میں اس کیلئے مالی ضرورتوں کے حوالے سے لائحہ عمل ہوناچاہیے اوراگرپنشن دی جاتی ہے لیکن رقم معقول نہ ہوتویہ بھی فرد کے وقارکے منافی اور اس کے بنیادی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے تاہم عدالتی فیصلے کا اطلاق رضاکارانہ ملازمت چھوڑنے کی سکیم یا گولڈن ہینڈ شیک سکیم سے مستفیدہونے والوں پرنہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ بعض پینشنروں نے عدالت میں انکشاف کیا تھاکہ انہیں ماہانہ 1321روپے پینشن ملتی ہے۔
Load Next Story