الیکشن کمیشن میں اسکروٹنی جاری نواز شہباز اور عمران کی طلبی
اعتراض کنندگان کا موقف،11836کاغذات نامزدگی میں5500کی پڑتال مکمل،500کی تفصیلات ویب سائٹ پرجاری
آئندہ عام انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی اسکروٹنی کا آغاز ہوگیا جو 7 اپریل تک جاری رہے گا ۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلیے 11836 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی موصول ہوگئے ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں پر پنجاب سے 6420، سندھ سے 1489، خیبر پختونخوا سے 3081 ، بلوچستان سے 632 اور اسلام آباد سے 97 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ ترجمان کے مطابق ابھی تفصیلات موصول ہورہی ہیں ، حتمی تعداد کا تعین آج منگل کو ہوسکے گا، ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک ، نیب اور نادرا سے جانچ پڑتال کے بعد ساڑھے5 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی کو متعلقہ ریٹرننگ افسران کو ارسال کردیا ہے۔
ایک ٹی وی کے مطابق نادرا نے 9086، ایف بی آر نے 5981، نیب نے 5355 اور اسٹیٹ بینک نے 5356 امیدواروں کی اسکروٹنی مکمل کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق آئندہ دو روز میں نیب ، ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک اور نادرا کی معلومات کی روشنی میں اسکروٹنی کا کام مکمل ہو کر نامزدگی فارم مزید کارروائی کیلیے ریٹرننگ افسران کو بھیج دیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹر میں جانچ پڑتال کا کام ہورہا ہے ، جو کاغذات کلیئر ہورہے ہیں ، ان کیساتھ متعلقہ اداروں کے کلیئرنس سرٹیفکیٹس بھی لگائے جارہے ہیں اور جن پر اعتراضات ہیں، ان کیساتھ اعتراضات پر مبنی دستاویزات لگائی جارہی ہیں۔
ثناء نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویز الٰہی سمیت 500 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی ویب سائٹ پر جاری کردیے۔ چوہدری پرویز الٰہی کی تعلیمی قابلیت بی اے ہے، انھوں نے 3 سال میں 28 لاکھ روپے کا ٹیکس دیا، جانچ پڑتال کیلیے امیدواروں کو آرٹیکل 62 اور 63 پر پرکھا جائیگا۔ ادھر این این آئی اور آن لائن کے مطابق ریٹرننگ افسران نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلیے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نوازشریف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو طلب کرلیا ہے۔
میاں نواز شریف کو این اے 119، 120 پر کاغذات کی جانچ پڑتال کیلیے 3 اور 4 اپریل کو ، میاں شہباز شریف کو این اے 129، پی پی 159 اور 161 پر 3 اور 4 اپریل جبکہ عمران خان کو این اے 122 اور 126 پر کاغذات کی جانچ پڑتال کیلیے 5 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔ ثناء نیوز کے مطابق این اے 72 میانوالی سے عمران خان اور ان کے مدمقابل ن لیگ کے امیدوار امانت اللہ خان کے کاغذات منظور کرلیے گئے ۔ ایک اور ٹی وی کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف اور صدر زرداری کی بہن عذرا فضل پیچوہوکے کاغذات پر اعتراضات داخل کرا دیے گئے ہیں۔
پرویز مشرف کے این اے 250 کراچی کی نشست پر جمع کرائے گئے کاغذات پر اختیار علی چنا ایڈوکیٹ نے اعتراض دائر کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف آرٹیکل 62 اور63 پر پورا نہیں اترتے ،ان کیخلاف بے نظیر بھٹو قتل کیس، اکبر بگٹی قتل کیس اور ججز کی غیر قانونی برطرفی کے کیس عدالت میں زیر سماعت ہیں، جس کے باعث وہ انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔ این اے 213 نواب شاہ سے پیپلز پارٹی کی امیدوار ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے کاغذات پر پیپلز پارٹی (ش ب) کے علی گل کیریو نے اعتراض داخل کیا ہے کہ ڈاکٹر عذرہ نے انتخابات کے اعلان کے بعد قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی اور ڈپٹی کمشنر رشید زرداری کیساتھ مل کر انتخابات پر اثر انداز ہونے کیلیے سی این جی رکشے تقسیم کیے۔
اس کے علاوہ ای ڈی او ورکس اینڈ سروسز پیر محمد سیال کی جانب سے منعقدہ انتخابی جلسے میں شرکت کی۔ ریٹرننگ افسر نے عذرا پیچوہو کو عدالت طلب کر کے اعتراضات سے آگاہ کیا اور 5 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آن لائن کے مطابق این اے 53 پر تحریک انصاف کے امیدوار غلام سرور خان نے چوہدری نثار کے کاغذات پر اعتراض داخل کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ چوہدری نثار کی اسنادایچ ای سی سے تصدیق شدہ نہیں، دوپلاٹس کا گوشواروں میں ذکر نہیں کیا، قادیانی یا احمدی سے متعلق بیان حلفی جمع نہیںکرایا۔
اے پی پی کے مطابق ضلع راولپنڈی 7 قومی اور 14 صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کی اسکروٹنی بھی شروع ہوگئی ہے تاہم پیر کو ایک ریٹرننگ افسر نے صرف 8 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی، باقی کی جانچ پڑتال آج منگل تک موخر کردی گئی ہے، عمران خان، چوہدری نثار، شیخ رشید ، غلام سرور خان ، علی احمد کرد ، حنیف عباسی ، راجا اشفاق سرور، سردار نسیم ، شاہد خاقان عباسی اور زمرد خان سمیت 690 امیدواروں پر مشتمل فہرست کلیئرنس سرٹیفکیٹس کے حصول کیلیے اسٹیٹ بینک ، ایف بی آراور نیب کو بھجوا دی گئی ہے ، تینوںاداروںسے کلیئرنس سرٹیفکیٹس کے بعد جانچ پڑتال کا عمل آگے بڑھایا جائیگا، اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 اور 49 پر بھی 150 امیدوار میدان میں ہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلیے 11836 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی موصول ہوگئے ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں پر پنجاب سے 6420، سندھ سے 1489، خیبر پختونخوا سے 3081 ، بلوچستان سے 632 اور اسلام آباد سے 97 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ ترجمان کے مطابق ابھی تفصیلات موصول ہورہی ہیں ، حتمی تعداد کا تعین آج منگل کو ہوسکے گا، ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک ، نیب اور نادرا سے جانچ پڑتال کے بعد ساڑھے5 ہزار سے زائد کاغذات نامزدگی کو متعلقہ ریٹرننگ افسران کو ارسال کردیا ہے۔
ایک ٹی وی کے مطابق نادرا نے 9086، ایف بی آر نے 5981، نیب نے 5355 اور اسٹیٹ بینک نے 5356 امیدواروں کی اسکروٹنی مکمل کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق آئندہ دو روز میں نیب ، ایف بی آر ، اسٹیٹ بینک اور نادرا کی معلومات کی روشنی میں اسکروٹنی کا کام مکمل ہو کر نامزدگی فارم مزید کارروائی کیلیے ریٹرننگ افسران کو بھیج دیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹر میں جانچ پڑتال کا کام ہورہا ہے ، جو کاغذات کلیئر ہورہے ہیں ، ان کیساتھ متعلقہ اداروں کے کلیئرنس سرٹیفکیٹس بھی لگائے جارہے ہیں اور جن پر اعتراضات ہیں، ان کیساتھ اعتراضات پر مبنی دستاویزات لگائی جارہی ہیں۔
ثناء نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویز الٰہی سمیت 500 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی ویب سائٹ پر جاری کردیے۔ چوہدری پرویز الٰہی کی تعلیمی قابلیت بی اے ہے، انھوں نے 3 سال میں 28 لاکھ روپے کا ٹیکس دیا، جانچ پڑتال کیلیے امیدواروں کو آرٹیکل 62 اور 63 پر پرکھا جائیگا۔ ادھر این این آئی اور آن لائن کے مطابق ریٹرننگ افسران نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلیے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نوازشریف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو طلب کرلیا ہے۔
میاں نواز شریف کو این اے 119، 120 پر کاغذات کی جانچ پڑتال کیلیے 3 اور 4 اپریل کو ، میاں شہباز شریف کو این اے 129، پی پی 159 اور 161 پر 3 اور 4 اپریل جبکہ عمران خان کو این اے 122 اور 126 پر کاغذات کی جانچ پڑتال کیلیے 5 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔ ثناء نیوز کے مطابق این اے 72 میانوالی سے عمران خان اور ان کے مدمقابل ن لیگ کے امیدوار امانت اللہ خان کے کاغذات منظور کرلیے گئے ۔ ایک اور ٹی وی کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف اور صدر زرداری کی بہن عذرا فضل پیچوہوکے کاغذات پر اعتراضات داخل کرا دیے گئے ہیں۔
پرویز مشرف کے این اے 250 کراچی کی نشست پر جمع کرائے گئے کاغذات پر اختیار علی چنا ایڈوکیٹ نے اعتراض دائر کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف آرٹیکل 62 اور63 پر پورا نہیں اترتے ،ان کیخلاف بے نظیر بھٹو قتل کیس، اکبر بگٹی قتل کیس اور ججز کی غیر قانونی برطرفی کے کیس عدالت میں زیر سماعت ہیں، جس کے باعث وہ انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔ این اے 213 نواب شاہ سے پیپلز پارٹی کی امیدوار ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے کاغذات پر پیپلز پارٹی (ش ب) کے علی گل کیریو نے اعتراض داخل کیا ہے کہ ڈاکٹر عذرہ نے انتخابات کے اعلان کے بعد قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی اور ڈپٹی کمشنر رشید زرداری کیساتھ مل کر انتخابات پر اثر انداز ہونے کیلیے سی این جی رکشے تقسیم کیے۔
اس کے علاوہ ای ڈی او ورکس اینڈ سروسز پیر محمد سیال کی جانب سے منعقدہ انتخابی جلسے میں شرکت کی۔ ریٹرننگ افسر نے عذرا پیچوہو کو عدالت طلب کر کے اعتراضات سے آگاہ کیا اور 5 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آن لائن کے مطابق این اے 53 پر تحریک انصاف کے امیدوار غلام سرور خان نے چوہدری نثار کے کاغذات پر اعتراض داخل کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ چوہدری نثار کی اسنادایچ ای سی سے تصدیق شدہ نہیں، دوپلاٹس کا گوشواروں میں ذکر نہیں کیا، قادیانی یا احمدی سے متعلق بیان حلفی جمع نہیںکرایا۔
اے پی پی کے مطابق ضلع راولپنڈی 7 قومی اور 14 صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کی اسکروٹنی بھی شروع ہوگئی ہے تاہم پیر کو ایک ریٹرننگ افسر نے صرف 8 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی، باقی کی جانچ پڑتال آج منگل تک موخر کردی گئی ہے، عمران خان، چوہدری نثار، شیخ رشید ، غلام سرور خان ، علی احمد کرد ، حنیف عباسی ، راجا اشفاق سرور، سردار نسیم ، شاہد خاقان عباسی اور زمرد خان سمیت 690 امیدواروں پر مشتمل فہرست کلیئرنس سرٹیفکیٹس کے حصول کیلیے اسٹیٹ بینک ، ایف بی آراور نیب کو بھجوا دی گئی ہے ، تینوںاداروںسے کلیئرنس سرٹیفکیٹس کے بعد جانچ پڑتال کا عمل آگے بڑھایا جائیگا، اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 اور 49 پر بھی 150 امیدوار میدان میں ہیں۔