بیرون ملک مقیم پاکستانی بائیو میٹرک نطام کے ذریعے ووٹ ڈالیں گے سپریم کورٹ کا اظہار اطمینان
نادرا نے پریزنٹیشن دی، نادرا نے پہلا قدم ممکن بنا دیا، چیف جسٹس، قابل عمل طریقہ کار بنانے کیلیے مزید 10دن کی مہلت
سپریم کورٹ نے تارکین وطن کو ووٹ کے استعمال کی سہولت دینے کی تجاویز میں موجودخامیاں دورکرنے کی ہدایت کی ہے اور اٹارنی جنرل کوکہا ہے کہ منصوبے کو حتمی شکل دینے کیلیے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان ایک اور اجلاس کا انتظام کیا جائے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت دینے کے مقدمے کی سماعت کی۔ چیئر مین نادرا طارق ملک پیش ہوئے اور بتایا کہ انھوں نے اس بارے میں سافٹ ویئر تیارکر لیا ہے ، سفارتخانوں میں بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے رائے دہندگان ووٹ کا حق استعمال کر سکیںگے، ای ووٹنگ کے ذریعے ووٹ کے استعمال کے بعد خودکار طریقے سے پرنٹ بھی نکل آئے گا اور ریٹرننگ افسر تمام پرچیاں بعد میں الیکشن کمیشن کو بھجوا دیں گے جبکہ ویب کے ذریعے ڈیٹا اسی وقت الیکشن کمیشن کے ڈیٹا کنٹرول میں آجائے گا۔
انھوں نے اس بارے میں عدالت کے اندر پریذنٹیشن بھی دی، انھوں نے کہا ٹائم زون کے حساب سے پولنگ پہلے بھی شروع کی جاسکتی ہے۔ طارق ملک نے کہا اس مقصدکیلیے ہارڈ ویئرکی مد میںکم ازکم پندرہ لاکھ ڈالرکی ضرورت ہوگی۔ عدالت نے اس کاوش کو سراہا ۔چیف جسٹس نے کہا نادرا نے پہلا قدم ممکن بنا دیا اب ہوم ورک کرکے اس کومزید بہترکیا جا سکتا ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ایک وقت آئے گا ملک کے اندر بھی ای ووٹنگ ہوگی۔
اٹارنی جنرل نے بھی نادرا کے کام کی تعریف کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن شیر افگن نے کمیشن کی طرف سے تجویز پیش کی اورکہا آٹھ ممالک میں دس پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیںگے اور الیکشن کمیشن کا عملہ تعینات کیا جائے گا۔فاضل بینچ نے دہری شہریت کیس میں نوٹس کا جواب نہ دینے والے سابق پارلمنٹیرینز اور سابق ارکان صوبائی اسمبلیوںکو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا اورسماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔
سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین، حیدر عباس رضوی، محمد رضا ہارون، ندیم احسان، طیب حسین ،فوزیہ اعجاز، فوزیہ اصغر، عبدالمعید صدیقی ،طاہر علی جاوید،اصغر نقوی اور محمد علی شاہ نے نوٹس کا جواب نہیں دیا جبکہ دونیہ عزیز، اریش کمار، طارق عزیز، جمیل اشرف، جاوید اقبال ترکئی، مراد علی شاہ اور صادق علی میمن خود پیش ہوئے۔ دونیہ عزیزکے وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ ان کی موکلہ پیدائشی امریکی ہے اوردہری شہریت کی شق کا ان پر اطلاق نہیں ہوتا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت دینے کے مقدمے کی سماعت کی۔ چیئر مین نادرا طارق ملک پیش ہوئے اور بتایا کہ انھوں نے اس بارے میں سافٹ ویئر تیارکر لیا ہے ، سفارتخانوں میں بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے رائے دہندگان ووٹ کا حق استعمال کر سکیںگے، ای ووٹنگ کے ذریعے ووٹ کے استعمال کے بعد خودکار طریقے سے پرنٹ بھی نکل آئے گا اور ریٹرننگ افسر تمام پرچیاں بعد میں الیکشن کمیشن کو بھجوا دیں گے جبکہ ویب کے ذریعے ڈیٹا اسی وقت الیکشن کمیشن کے ڈیٹا کنٹرول میں آجائے گا۔
انھوں نے اس بارے میں عدالت کے اندر پریذنٹیشن بھی دی، انھوں نے کہا ٹائم زون کے حساب سے پولنگ پہلے بھی شروع کی جاسکتی ہے۔ طارق ملک نے کہا اس مقصدکیلیے ہارڈ ویئرکی مد میںکم ازکم پندرہ لاکھ ڈالرکی ضرورت ہوگی۔ عدالت نے اس کاوش کو سراہا ۔چیف جسٹس نے کہا نادرا نے پہلا قدم ممکن بنا دیا اب ہوم ورک کرکے اس کومزید بہترکیا جا سکتا ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ایک وقت آئے گا ملک کے اندر بھی ای ووٹنگ ہوگی۔
اٹارنی جنرل نے بھی نادرا کے کام کی تعریف کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن شیر افگن نے کمیشن کی طرف سے تجویز پیش کی اورکہا آٹھ ممالک میں دس پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیںگے اور الیکشن کمیشن کا عملہ تعینات کیا جائے گا۔فاضل بینچ نے دہری شہریت کیس میں نوٹس کا جواب نہ دینے والے سابق پارلمنٹیرینز اور سابق ارکان صوبائی اسمبلیوںکو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا اورسماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔
سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین، حیدر عباس رضوی، محمد رضا ہارون، ندیم احسان، طیب حسین ،فوزیہ اعجاز، فوزیہ اصغر، عبدالمعید صدیقی ،طاہر علی جاوید،اصغر نقوی اور محمد علی شاہ نے نوٹس کا جواب نہیں دیا جبکہ دونیہ عزیز، اریش کمار، طارق عزیز، جمیل اشرف، جاوید اقبال ترکئی، مراد علی شاہ اور صادق علی میمن خود پیش ہوئے۔ دونیہ عزیزکے وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ ان کی موکلہ پیدائشی امریکی ہے اوردہری شہریت کی شق کا ان پر اطلاق نہیں ہوتا۔