پشاور گرڈ اسٹیشن پردہشت گردوں کا حملہ 7 افراد جاں بحق
گرڈ اسٹیشن میں 5،5 کلو بارودی مواد کے 11 دھماکے کئے گئے جس سے ایک عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی، بم ڈسپوزل اسکواڈ
شیخ محمدی گرڈ اسٹیشن پردہشت گردوں کے حملے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے،واقعے کے نتیجے میں شہر کے کئی علاقوں میں بجلی بھی معطل ہوگئی۔
پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر میں شیخ محمدی گرڈ اسٹیشن پر شر پسندوں کے راکٹ حملوں اور فائرنگ سے گرڈ اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے شہر کے اکثر علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی، علاقہ مکینوں کے مطابق گذشتہ رات تقریبا ایک بجے کے قریب اچانک دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازیں آنے لگیں جس کے بعد کئی لوگ گھروں سے نکل باہر آئے۔
ترجمان پیسکو کے مطابق گرڈ اسٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکاراور 4 واپڈا ملازمین جاں بحق جبکہ 4 اہلکار لاپتہ ہیں، حملے میں 6 گاڑیاں اور 4 ٹرانسفارمر بھی تباہ ہوئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق گرڈ اسٹیشن میں 11 دھماکے کئے گئے اور ہر دھماکے میں 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکوں سے ایک عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور ایک بم کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
پیسکو حکام کے مطابق بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے اور بیشتر علاقوں کو بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی ہے، گرڈ اسٹیشن پر حملے کی ایف آئی آر تھانہ بڈھ بیر میں درج کر لی گئی ہے جس کے بعد پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی۔
پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر میں شیخ محمدی گرڈ اسٹیشن پر شر پسندوں کے راکٹ حملوں اور فائرنگ سے گرڈ اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے شہر کے اکثر علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی، علاقہ مکینوں کے مطابق گذشتہ رات تقریبا ایک بجے کے قریب اچانک دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازیں آنے لگیں جس کے بعد کئی لوگ گھروں سے نکل باہر آئے۔
ترجمان پیسکو کے مطابق گرڈ اسٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے میں 3 پولیس اہلکاراور 4 واپڈا ملازمین جاں بحق جبکہ 4 اہلکار لاپتہ ہیں، حملے میں 6 گاڑیاں اور 4 ٹرانسفارمر بھی تباہ ہوئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق گرڈ اسٹیشن میں 11 دھماکے کئے گئے اور ہر دھماکے میں 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکوں سے ایک عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور ایک بم کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
پیسکو حکام کے مطابق بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے اور بیشتر علاقوں کو بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی ہے، گرڈ اسٹیشن پر حملے کی ایف آئی آر تھانہ بڈھ بیر میں درج کر لی گئی ہے جس کے بعد پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی۔